پاکستان میں ملیریا کے کیسز بڑھنے کی وجہ کیا ہے ، اس سے بچاؤ کیسے ممکن ہے اور کیا ملیریا کے خلاف کوئی ویکسین موجود ہے ؟ سدرہ ڈار کی ڈاکٹر ثاقب انصاری سے گفتگو
دنیا بھر میں ہر سال 25 اپریل کو 'ملیریا ڈے' منایا جاتا ہے۔ پاکستان میں ہر سال لاکھوں افراد ملیریا سے متاثر ہوتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق موسمیاتی تبدیلیاں ملیریا جیسی بیماریوں میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں؟ تفصیلات اس رپورٹ میں۔
یوم ارض کے موقع پر اس ہفتے دنیا بھر کے ملکوں کے ہزاروں ماہرین ماحولیات ، مذاکرات کار او رمبصرین پلاسٹک کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آلودگی کے خاتمے کے لیے کسی معاہدے کی تشکیل اور اس پر عمل درآمد کی کوشش کے لیے کینیڈا کے شہر آٹوا میں اکٹھے ہو رہے ہیں۔
مصل خان کے والد اول خان کا کہنا تھا کہ وہ مصل کی بیماری کا ذمے دار خود کو سمجھتے ہیں۔ لہذٰا سب والدین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بچوں کو پولیو کے قطرے پلوانے سے گریز نہ کریں۔
ڈاکٹر ساجد نے کہا کہ خسرہ وائرس سے پھیلنے والی انتہائی متعدی بیماری ہے۔ یہ بذات خود جان لیوا بیماری نہیں ہے لیکن اس سے پیدا ہونے والی پیچیدگیاں مریض کی جان لے سکتی ہیں، خاص طور پر ان میں جنہیں حفاظتی ٹیکے نہ لگے ہوں اور جن کا مدافعتی نظام یا امیون سسٹم کمزور ہو اور جو غذائیت کی قلت کا شکار ہوں۔
دنیا کے ممالک گزشتہ دو سال سے وبائی امراض کی روک تھام، تیاری اور ردعمل سے متعلق ایک بین الاقوامی معاہدے کا مسودہ تیار کرنے میں مصروف ہیں، لیکن ویکسین کی تیاری کی شفافیت اور وائرس کی نگرانی جیسے اہم مسائل پر ابھی تک وہ کوئی فیصلہ نہیں کر پائے۔
پاکستان میں صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں ہر برس لگ بھگ چھ لاکھ افراد تپِ دق (ٹی بی) سے متاثر ہوتے ہیں۔ سال 2023 میں اس مرض سے 47 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔
خسرہ ایک انتہائی متعدی بیماری ہے جو ایک وائرس سے پیدا ہوتی ہے۔ اورر مریض کے سانس لینے، کھانسے یا چھینکنے سے آسانی سے پھیلتی ہے۔ وائرس سے پھلنے والی اس بیماری کی کوئی دوا موجود نہیں ہے۔ یہ وائرس دس دن میں خود ہی مرجاتا ہے۔ بچنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ بچوں کو شروع ہی سے حفاظتی ٹیکے لگوا دیے جائیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ جوں جوں ہماری عمربڑھتی ہے ہمارے دماغ کا سائز چھوٹا ہونا شروع ہوجاتا ہے جس سے ہماری دماغی اور اعصابی کارکردگی متاثر ہوتی ہے لیکن ایک تازہ ریسرچ س ظاہر ہوا ہےکہ دن کے وقت تھوڑی سی نیند، یا قیلولہ دماغ کے سائز میں کمی کی رفتار سست اورہماری دماغی کارکردگی کو بہتر بنا سکتا ہے۔
پانچ سال پہلے تک بھارت کے وسیع دیہی علاقوں کے دو کروڑ گھرانوں میں سے ہر چھ میں سے صرف ایک کواپنے گھرمیں ایک نلکا میسر تھا ۔ لیکن اب حکومت کے اعدادو شمار کے مطابق اس وقت ملک بھر میں ہر چار دیہی گھروں میں سے لگ بھگ تین کو ان کے گھروں میں ایک نلکا فراہم کیا گیا ہے ۔
پاکستان کے قبائلی علاقے وزیرِستان کے 16 سالہ حجاب خان ایک بم دھماکے میں اپنے دونوں ہاتھوں اور بینائی سے محروم ہو گئے تھے۔ اب حال ہی میں انہیں کراچی کی 'بائیونکس' کمپنی نے مصنوعی روبوٹک ہاتھ لگائے ہیں جس کی مدد سے وہ اب کام کاج کر سکتے ہیں۔ مصنوعی روبوٹک اعضا کا کام کیسے کرتے ہیں؟ سدرہ ڈار کی رپورٹ۔
امریکی ریاست الاباما کی سپریم کورٹ نے ایک فیصلے میں کہا ہے کہ ریاست کے قانون کے تحت بانجھ پن کے علاج کے دوران فریز کیے گئے ایمبریوز یعنی منجمد جنین کوانسان تصور کیا جا سکتا ہے۔ایسا کیوں؟ جانیے نیلوفر مغل سے
مزید لوڈ کریں
No media source currently available