رسائی کے لنکس

مائیکل جیکسن: فنکار مر گیا، فن آج بھی زندہ ہے


مائیکل جیکسن: فنکار مر گیا، فن آج بھی زندہ ہے
مائیکل جیکسن: فنکار مر گیا، فن آج بھی زندہ ہے

کنگ آف پاپ، امریکی تاریخ کے کامیاب ترین موسیقار ،جس کا فن چالیس سالوں تک مرکز نگاہ رہا اور جس کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں ایک نہیں کئی حوالوں سے درج ہے ۔۔۔جس ہا ں!!! یہ تمام اشارے ایک ہی شخصیت کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ مائیکل جوزف جیکسن۔ ایک لیجنڈ ، ایک بے مثال سنگر اور ایسا نام جو صدیوں میں پیدا ہوتا ہے۔

کہتے ہیں جو سب سے الگ ، سب سے جدا ہوتا ہے اسے نظر بھی جلدی لگ جاتی ہے۔ مائیکل جیکسن کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا۔ صرف پچاس سال کی عمر میں جانے انہیں کس کی نظر لگ گئی کہ موت کے فرشتے نے تقاضہ کردیا۔

مائیکل جیکسن کوہم سے رخصت ہوئے 2 سال ہوگئے ۔سن 2009ء میں یہی گرمیوں کا موسم اور جون کا25واں دن تھا کہ وہ اچانک پوری دنیا میں موجود اپنے لاکھوں مداحوں کو تنہا چھوڑ گئے ۔ آج ان کے یہی لاکھوں مداح انہیں مختلف طریقوں اور اپنے اپنے انداز سے انہیں خراج تحسین پیش کررہے ہیں۔

ان کی اچانک موت سے ان کے بہت سے کام اور ارادے ادھورے رہ گئے ۔ وہ آخری دنوں میں دنیا بھرمیں 50 خصوصی شوز کرنا چاہتے تھے اور اس سلسلے کا پہلا شو لندن میں طے تھا مگر موت کے بے رحم شکنجے نے انہیں اس کی مہلت نہ دی ۔

مائیکل جیکسن کی موت کا ابتدائی سبب سکون آور گولیوں کی زائد مقدار اور اس کے نتیجے میں پڑنے والا دل کا دورہ بتایا گیاتاہم موت کی وجوہات پر کئی ماہ تک تفتیش اور بحث جاری رہی۔ ان کی موت کے بعد ان کا ایک گانا "دس از اٹ" ریلیز ہوا جس نے دنیا بھر میں زبردست شہرت حاصل کی ۔

مائیکل جیکسن نے اپنے فنی کیریئر کا آغاز اپنے فیملی گروپ جیکسن فائیومیں ایک چائلڈا سٹار کی حیثیت سے گیارہ سال کی عمر میں کیا تھا۔ انہوں نے سولو آرٹسٹ کی حیثیت سے" تھرلر" اور" بیڈ" جیسے گانے تخلیق کئے جو اس قدر پسند کئے گئے کہ مائیکل دیکھتے ہی دیکھتے شہرہ آفاق سنگر بن گئے۔ انہوں نے اپنے ہر گانے کو انفرادیت بخشنے کے لئے نئے سے نئے طریقے ایجاد کئے ۔

انہوں نے موسیقی کو وہ عروج بخشا کہ وہ کنگ آف پوپ کہلائے ۔ وہ امریکی تاریخ کے کامیاب ترین موسیقار بنے۔ ان کی موسیقی، رقص اورانداز چار عشروں تک مرکز نگاہ رہا ۔لیکن اس حقیقت کے باوجود وہ خود کو تنازعات سے نہ بچا سکے ۔ ان پر جنسی زیادتی کے الزامات بھی لگے جن سے ان کی شہرت داغدار ہوئی اورجس کے سبب انہیں گوشہ نشینی بھی اختیار کرنا پڑی۔

مائیکل جیکسن کو تنازعات اور مقدمات سے فروصت ہوئی تو انہوں نے واپسی گائیگی کی دنیا میں قدم رکھنا چاہا اورمرنے سے کچھ ہی ماہ پہلے دنیا کے مختلف ممالک میں مختلف شوز کرنے کا اعلان کیا۔ اس سلسلے کا پہلا شو لندن میں رکھا گیا ۔ مائیکل بہت چاوٴ سے اس شو کی تیاریوں میں لگے تھے ۔ تیاریاں بھی آخری مراحل میں تھیں کہ ان کی موت کے سبب سب کچھ ادھورا رہ گیا۔

انہوں نے دو شادیاں کیں۔پہلی شادی آنجہانی امریکی گلوکار ایلوس پریسلے کی بیٹی لیزا میری پریسلے سے1994میں کی لیکن یہ شادی 1996ء میں ٹوٹ گئی۔انیس سو ستانوے میں مائیکل جیکسن ایک نرس ڈیبی رو سے شادی کی جس سے ان کا بیٹا پرنس مائیکل پیدا ہوا۔ سن 1998 میں ان دونوں کے یہاں ایک بیٹی پیرس مائیکل کیتھرین پیدا ہوئی جبکہ سن 1999 میں مائیکل اور ڈیبی میں طلاق ہوگئی جبکہ بچے مائیکل کے پاس ہی رہے۔

ان کے اعزازات میں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں کئی حوالوں سے نام درج ہونااور تیرہ مرتبہ گریمی ایوارڈز شامل ہیں۔ دنیا میں بہت کم خوش نصیب ایسے ہیں جن کا نام اس قدر شہرت کا سبب بنا۔ ان کی ایک البم کی 75کروڑ کاپیاں فروخت ہوئیں جو بذات خود ایک ریکارڈ ہے ۔

مائیکل جیکسن نے سن1964 میں پاپ گروپ جیکسن فائیو جوائن کیا تھا جو انہی کے بھائیوں کا تشکیل کردہ تھا ۔شروع میں وہ اس گروپ میں طنبورہ اور بونگو بجاتے تھے لیکن جلد ہی انہیں گروپ کا لیڈنگ سنگر تسلیم کرلیا گیا حالانکہ ان کی عمر اس وقت صرف گیارہ سال تھی۔

جیکسن فائیو کی پہلی ریلیز ’آئی وانٹ یو بیک‘ سن 1969 میں میوزک چارٹس پر سرفہرست رہی۔ اس کے بعد جیکسن فائیو نے "اے بی سی، دا لو یو سیو "اور" آئی ول بی دیئر" جیسے سپرہٹ گانے گائے۔

مائیکل جیکسن کے لئے سال 1982 خوشیوں کی سب سے بڑی نوید لے کر آیا ۔ اس سال انہوں نے اپنے شہر آفاق میوزک البم "تھرلر" پیش کیا ۔" تھرلر"کی کامیابی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ اس کی لاکھوں کاپیاں فروخت ہوئیں جس کے بعد مائیکل کا نام گینز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں درج ہوگیا۔

1987 میں اپنے البم ’بیڈ‘ کی ویڈیو میں مائیکل جیکسن پہلی بار سفید فام کی شکل میں نظر آئے جس سے یہ افواہیں زور پکڑ گئیں کہ انہوں نے پلاسٹک سرجری یا سکن بلیچنگ کرائی ہے۔ لیکن یہ افواہیں مائیکل کی مقبولیت کو نقصان نہ پہنچا سکیں اور ان کے البم ’بیڈ‘ کی تیس ملین سے زائد کاپیاں فروخت ہوئیں۔

XS
SM
MD
LG