رسائی کے لنکس

26 غریب ترین افریقی ممالک سے زیادہ غریب بھارت میں: رپورٹ


26 غریب ترین افریقی ممالک سے زیادہ غریب بھارت میں: رپورٹ
26 غریب ترین افریقی ممالک سے زیادہ غریب بھارت میں: رپورٹ

ایک نئے مطالعاتی جائزے کے مطابق بھارت کی آٹھ ریاستوں میں رہنے والے غریب افراد کی تعداد سب صحارہ افریقہ کے غریب ترین 26 ممالک سے زیادہ ہے۔اس رپورٹ میں جنوبی ایشیا ئی اور افریقی ممالک میں غربت کا موازنہ کیا گیا ہے۔

مطالعاتی جائزے میں غربت کی پیمائش کے لیے صحت ، تعلیم ، پینے کے صاف پانی تک رسائی اور بجلی کی دستیابی جیسے مختلف پہلوؤں کو سامنے رکھا گیا ہے۔

آکسفورڈ پاورٹی اینڈ ہیومن ڈلولپمنٹ انیشیٹو کی ڈائریکٹر سبینا الکائرے اس مطالعاتی جائزے کی شریک منصف ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ سب سے زیادہ چونکا دینے والی بات یہ ہے کہ ایک ارب 70 کروڑ کی آبادی کے علاقے جنوبی ایشیا میں تقریباً 51 فی صد افراد غربت کے دائرے میں آتے ہیں۔ اور وہ بہت زیادہ غریب ہیں۔

افریقی ممالک سے اس کا موازنہ کرتے ہوئے وہ کہتی ہیں کہ دنیا کے تقریباً ایک چوتھائی غریب براعظم افریقہ میں رہتے ہیں۔ ان کا کہناتھا کہ جب ہم افریقہ کے 26 غریب ترین ملکوں سے بھارت کا موازنہ کرتے ہیں تو ہم یہ دیکھتے ہیں کہ اس ملک میں بھی لوگ اتنے ہی زیادہ غریب اور محرومی کا شکار ہیں جتنا کہ افریقہ کے۔ بلکہ بھارت میں غربت کی شدت افریقی ممالک سے کہیں زیادہ ہے۔ اور یہ پہلو بہت چونکادینے والا ہے۔

الکائرےکا کہنا ہے کہ آمدنی کی بنیاد پر کیے جانے والے جائزوں کے مقابلے میں اس کی ایک مختلف تصویر سامنے آتی ہے۔مثال کے طورپر غربت کی پیمائش کے معروف عالمی پیمانے ایم پی آئی کے مطابق ایتھوپیا کی 90 فی صد آبادی غربت کی زندگی گذار رہی ہے، جن میں 39 فی صد انتہائی غریب ہیں۔ افریقی ملکوں کی آبادی ایک ارب 30 کروڑ ہے اور ان کی اوسط آمدنی ایک ڈالر 25 سینٹ یومیہ سے کم ہے۔ جب کہ دوسری جانب جنوبی ایشیائی خطے میں رہنے والے افراد کی تعداد ایک ارب 70 کروڑ ہے جن پر غریبی اثرانداز ہورہی ہے۔

وہ کہتی ہیں کہ غربت کی پیمائش کے نئے اشاریے سے یہ جاننے میں مدد ملتی ہے کہ کسی ملک کے مختلف حصوں میں رہنے والے لوگوں پر غربت کس طرح اثراندا ہوتی ہے۔

الکائرے کا کہنا ہے کہ اس کی ایک مثال کینیا ہے جہاں نیروبی میں اتنی ہی غربت ہے جتنی کہ ڈومینکن ری پبلک میں، یعنی بہت زیادہ نہیں۔۔جب کہ کینیا کے شمال مشرقی دیہی علاقوں میں صورت حال غریب ترین ملک نائیجر سے بھی ابتر ہے ، جس کی 90 فی صد آبادی غربت کی زندگی گذار رہی ہے۔

سبینا الکائرے کہتی ہیں کہ نئے جائزے سے یہ بھی معلوم کیا جاسکتا ہے کہ مختلف نسلی گروہوں میں غربت کی شرح کیا ہے۔

غربت کے اس کیثر الجہتی اشاریے کو اقوام متحدہ کی مدد سے مرتب کیا گیا ہے۔ اور اس سے حاصل شدہ نتائج مستقبل میں یواین ڈی پی کے غربت سے متعلق اشاریے کی جگہ لیں گے۔

اس جائزے میں 104 ممالک شامل ہیں ، جہاں دنیا کی آبادی کا 80 فی صد حصہ آباد ہے۔اور ان کی مجموعی تعداد پانچ ارب 20 کروڑ ہے۔

XS
SM
MD
LG