رسائی کے لنکس

بحران زدہ ملکوں میں بچیوں کی تعلیم کا فروغ، نئی حکمت عملی


امریکی خاتون اول اور آسٹریلیا کی سابق وزیر اعظم جولیا گلارڈ
امریکی خاتون اول اور آسٹریلیا کی سابق وزیر اعظم جولیا گلارڈ

وائٹ ہاؤس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اگلے پانچ برس کے دوران 10 سے 18 برس کی 755000 بچیاں اس پروگرام سے استفادہ کر سکیں گی

امریکہ اور برطانیہ نے بچیوں کی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے ایک نئی ساجھے داری کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت خصوصی طور پر ایسے ملکوں پر دھیان مرکوز رہے گا جو تنازع اور بحران کے شکار ہیں۔

امریکی خاتون اول، مشیل اوباما کے دورہٴبرطانیہ کے دوران، دونوں ملکوں نےنئی پارٹنرشپ کا اعلان کیا، تاکہ دنیا بھر کی نوجوان طالبات کو حصول تعلیم میں مدد فراہم کرکے زندگی کے معیار میں بہتری لائی جا سکے۔

لندن میں منگل کے روز ’دِی ملبری اسکول‘ میں طالبات کی تعلیم کے موضوع پر ایک ’راؤنڈٹیبل‘ بات چیت میں، مسز اوباما نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد دنیا بھر کی چھ کروڑ 20 لاکھ نوجوان خواتین کو ہدف بنانا ہے، جن کی صلاحیتیں اس لیے کارآمد ثابت نہیں ہوتیں، کیونکہ اُنھیں تعلیم میسر نہیں آتی۔

دونوں ملکوں نے منگل کے دِن اعلان کیا کہ آئندہ پانچ برسوں کے دوران جمہوریہ کانگو میں بچیوں کی تعلیم پر 18 کروڑ ڈالر خرچ کیے جائیں گے۔

ایک بیان میں، وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ اس اقدام کی بدولت جمہوریہ کانگو برسوں سے کئی ایک مشکلات پر قابو پالے گا، جس سے مراد پُرتشدد سیاسی تنازع ہے، جو کئی برسوں سے ملک کے اندر سرایت کر چکا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اگلے پانچ برس کے دوران 10 سے 18 برس کی 755000 بچیاں اس پروگرام سے استفادہ کر سکیں گی۔ اِس سے اُن طالبات و طلبا کو اسکول میں داخلہ ملنے میں مدد ملے گی، جو اب تک تعلیم سے وابستہ نہیں؛ والدین اور برادریوں کو متحرک کیا جاسکتا ہے کہ وہ بچیوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کریں اور پڑھائی میں معاون مواد اور طریقہ کار میں بہتری لانے کی جستجو جاری رکھی جائے۔

جاری ہونے والے بیان میں بچیوں کی تعلیم کے حوالے سے اس پروگرام میں، سیئرا لیون اور لائبیریا کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

اس پروگرام کے حامیوں کا کہنا ہے کہ خواتین کو اعلیٰ تعلیم دلا کر، ہم یہ بات یقینی بنا رہے ہین کہ وہ نہ صرف بہتر روزی کما سکین، صحت مند خاندان کا حصہ بن سکیں، بلکہ اہل خانہ اور برادری کے لیے مزید کارآمد بن سکیں۔

وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ مزید تعلیم کا دارومدار دیر سے شادی اور بچوں کی تولید، زچہ و بچہ کی فوتگی کی شرح میں کمی؛ اور ایچ آئی وی ایڈز کی شرح میں مضمر ہے۔

XS
SM
MD
LG