رسائی کے لنکس

عراق میں تعیناتی، کیمیائی ہتھیاروں کے زہریلے اثرات: رپورٹ


Des migrants sud-soudanais célèbrent l'indépendance de leur pays à Kasarani, à la périphérie de la capitale kényane Nairobi, 09 Juillet 2011. epa/ DAI Kurokawa
Des migrants sud-soudanais célèbrent l'indépendance de leur pays à Kasarani, à la périphérie de la capitale kényane Nairobi, 09 Juillet 2011. epa/ DAI Kurokawa

مجموعی طور پر 629 سابق فوجی اہل کاروں نے عراق میں مضر صحت کیمیائی مرکبات سے سابقہ پڑنے کے کیسز یا خدشات کا ذکر کیا ہے، جس میں ’مسٹرڈ گیس‘ کے مرغوبے کے مضر اثرات بھی شامل ہیں

امریکہ کے ایک کلیدی اخبار نے خبر دی ہے کہ عراق جنگ میں شرکت کرنے والے 600 سے زائد سابق فوجیوں نے بتایا ہے کہ سنہ 2003 کے بعد سے اُنھیں کیمیائی ہتھیاروں کے مضر صحت اثرات درپیش رہے، جب کہ پینٹاگان نے بہت ہی کم یا کوئی بھی اقدام نہیں کیا۔

جمعرات کو شائع ہونے والی ’دِی نیویارک ٹائمز‘ کی اِس رپورٹ میں، وزیر دفاع چَک ہیگل نے کہا ہے کہ یہ معاملہ تب سامنے آیا جب عام جائزے سے متعلق ایک داخلی اجلاس میں عراق میں تعیناتی مکمل کرنے والے فوجیوں کی طرف سے پُر کیے گئے سوالنامے کے جوابات پر مشتمل رپورٹ پیش ہوئی۔


مجموعی طور پر 629 فوجی اہل کاروں نے عراق میں مضر صحت کیمیائی مرکبات سے سابقہ پڑنے کے کیسز یا خوف کا ذکر کیا ہے، جس میں ’مسٹرڈ گیس‘ کے مرغوبے کےمضر اثرات بھی شامل تھے۔

اخبار نے خبر دی ہے کہ دیگر لوگ بھی اِن زہریلے اثرات سے متاثر ہوئے ہوں گے، جن میں غیر ملکی فوجی، ٹھیکیدار اور عراقی فوج اور شہری بھی شامل ہیں۔

اخبار نے بتایا ہے کہ پینٹاگان کے عہدے دار اِن رپورٹوں میں بتائی گئی بڑی تعداد میں واقع ہونے والے اِن کیسز یا پھر متاثرہ فوجیوں کو ضروری طبی امداد کی فراہمی میں ناکام رہے۔

ابھی یہ واضح نہیں آیا پینٹاگان کوئی اقدام کرنے میں کیوں ناکام رہا۔ لیکن، بتایا گیا ہے کہ اب اِن سابق فوجیوں سے رابطہ کیا جائے گا، جو کیمیائی ہتھیاروں کے مضر اثرات سے سابقہ پڑنے کی رپورٹ پیش کرنے کے خواہاں ہیں۔

XS
SM
MD
LG