رسائی کے لنکس

ترقیاتی منصوبے خوشحالی لائیں گے، صدر ممنون


فائل
فائل

طالبان سے مذاکرات کے بارے میں ایک سوال پر صدر پاکستان نے اِس امید کا اظہار کیا کہ شدت پسندوں کی ایک بڑی اکثریت مفاہمت پر آمادہ ہوجائے گی

صدر پاکستان، ممنون حسین نے کہا ہے کہ حکومت نے ترقی کے متعدد منصوبوں کا آغاز کردیا ہے۔ بقول اُن کے، ’جب یہ پایہٴتکمیل کو پہنچیں گے، تو پاکستان کے لیے بے انتہا فائدے کے راستے کھلیں گے‘۔

اِس ضمن میں اُنھوں نے خنجراب سے گوادر کی سڑک، گوادر بندرگاہ، جوہری توانائی کے مختلف منصوبے اور لاہور کراچی موٹر ہائی وے کے منصوبے کا خصوصی ذکر کیا۔

پیر کے روز ’وائس آف امریکہ‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں اُنھوں نے کہا کہ ترقی کے لیے ’انتھک محنت درکار ہے‘، اور کوئی وجہ نہیں کہ پاکستانی قوم سچی لگن کے ساتھ اور محنت کے بل بوتے پر کامیاب نہ ہو سکے۔

پاکستانی صدر نے کہا کہ ملک پر قرضوں کا بوجھ ہے، جسے دوست ملکوں کی مدد سےحل کی کوششیں اختیار کی جارہی ہیں۔

بقول اُن کے، میں لوگوں سے کہتا ہوں کہ حکومت خلوص دل سے مسائل کے حل کی کوششیں کر رہی ہے، جس موقع سے فائدہ اٹھائیں اور اِسے کسی طور ضائع نہ ہونے دیں۔

دہشت گردی سے متعلق ایک سوال پر، ممنون حسین نے کہا کہ یہ ایک طویل عرصے سے درپیش ہے جس کا فوری حل موجود نہیں۔ تاہم، اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے طالبان سے مذاکرات ناکام نہیں ہوئے۔

اُنھوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ شدت پسندوں کی ایک بڑی اکثریت مفاہمت پر آمادہ ہوجائے گی۔

مختلف ملکی اداروں کے درمیان مبینہ اختلافات سے متعلق ایک سوال پر، صدر پاکستان کا کہنا تھا کہ کوئی ایسی بات سامنے نہیں آئی جس کی بنیاد پر یہ کہا جا سکے کہ کوئی سنگین اختلاف رائے ہے۔ بقول اُن کے، تمام ملکی اداروں کو یہ احساس ہے کہ اس وقت حالات بڑے نازک ہیں، جنھیں مل کر، ہم آہنگی کا رویہ اپنا کر، حل کیا جاسکتا ہے؛ اور حکومت اور فوج کو اس بات کا پورا پورا احساس ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ میڈیا کے حوالے سے کچھ ایسے واقعات سامنے آئے تھے، لیکن اب حالات بہتری کی طرف جارہے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ میڈیا کو چاہیئے کہ ایک ضابطہٴاخلاق یا تعین کرے اور اس پر عمل درآمد یقینی بنائے، تاکہ اس قسم کی بدمزگیاں پیدا نہ ہوں۔

تفصیل کے لیے آڈیو رپورٹ سنیئے:
صدر پاکستان، ممنون حسین سے خصوصی انٹرویو
please wait

No media source currently available

0:00 0:07:03 0:00
XS
SM
MD
LG