رسائی کے لنکس

افغانستان میں خواتین کی صحت کے لیے ای ہیلتھ نیٹ ورک کا پروگرام


 ایک افغان لیڈی ڈاکٹر کابل کے الشفاجو ہسپتال کے ٹیلی ایجو کیشن سنٹر میں آن لائن لیکچر لیتے ہوئے بشکریہ ایڈو کاسٹ
ایک افغان لیڈی ڈاکٹر کابل کے الشفاجو ہسپتال کے ٹیلی ایجو کیشن سنٹر میں آن لائن لیکچر لیتے ہوئے بشکریہ ایڈو کاسٹ

اسلامی ترقیاتی بینک افغانستان میں ای ہیلتھ کےایک نیٹ ورک کے قیام کےلیے افغانستان اور پاکستان کی غیر سرکاری تنظیموں کی مالی معاونت کرے گا جس کے تحت افغانستان کے چھ شہروں میں بارہ ماہ کے اندر چھ صوبائی مراکز تشکیل دیے جائیں گے جن کا قیام مارچ 2023 سے شروع ہو رہا ہے۔

افغانستان میں طالبان حکومت کی غلط پالیسیوں کےباعث اس پر عائد پابندیوں اور عطیہ دہندگان کی جانب سےاس کی ترقیاتی امداد بند ہونے سے ملک اور اس کے عوام کو شدید معاشی مشکلات کا سامنا ہے ۔ دوسری طرف یوکرین ، شام اور ترکی میں ہنگامی صورت حال کی وجہ سے امریکہ اور دوسرے ملکوں کی جانب سے افغانستان کے لیے پہلے جیسی فنڈنگ دستیاب ہونا مشکل دکھائی دے رہا ہے ۔ جب کہ طالبان حکومت کی جانب سے بین الاقوامی امدادی اداروں کی کارکن خواتین پر پابندی نے بھی عام لوگوں خاص طور پر افغان خواتین اور لڑکیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے ۔

اس صورت حال کے پیش نظر اقوام متحدہ نےحال ہی میں چار اعشاریہ چھ ارب ڈالر کی ایک اپیل جاری کی ہے تاکہ اس سال 23 ملین سے زیادہ انتہائی کمزور افغان شہریوں کی مدد کی جا سکے اور اس کا کہنا ہے کہ اگر اپیل میں پیش کی گئی فنڈنگ دستیاب ہوئی تو 11 ملین سے زیادہ افغان خواتین اور لڑکیوں کو خوراک ، صحت، پناہ گاہوں اور تعلیمی سہولیات کی فراہمی میں معاونت کی جائے گی ۔

یہ امداد کب دستیاب ہوتی ہے اور کب یہ افغان عوام اور افغان خواتین اور لڑکیوں کی مشکلات دور کرنے میں مدد کرے گی، اس بارے میں کچھ واضح نہیں ہے ۔ لیکن افغان خواتین اور لڑکیوں کےلیے ایک اچھی خبر یہ ہے کہ اسلامی ترقیاتی بینک نے ان کی صحت کے مسائل کے حل میں مدد کے لیے پاکستان اور افغانستان میں ای ہیلتھ سے منسلک دو غیر سرکاری تنظیموں ، ایڈوکاسٹ اور افغانستان سینٹر فار ایکسی لینس، اے سی ای کے تعاون سے ملک کے چھ صوبوں میں ایک آن لائن ہیلتھ نیٹ ورک کی تشکیل کے لیے گرانٹ مختص کی ہے ۔

مومنہ سہیل کو فاونڈر اور ایکزیکٹیو ڈائریکٹر ایڈو کاسٹ
مومنہ سہیل کو فاونڈر اور ایکزیکٹیو ڈائریکٹر ایڈو کاسٹ

اس بارے میں وی او اے کو تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کراچی سے ایڈو کاسٹ کی کو فاونڈر اور ایکزیکیو ڈائریکٹر مومنہ سہیل بٹ نے بتایا کہ اسلامی ترقیاتی بینک نے افغانستان میں اپنی ٹیکنیکل معاونت کی گرانٹ کو توسیع دے کر اس میں آن لائن ہیلتھ ایجو کیشن سینٹرز قائم کرنے اور بین الاقوامی ماہرین کی جانب سے مشاورت کو بھی شامل کر لیا ہے ۔ اسلامی ترقیاتی بینک کے سائنس اور ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کی اس ٹیکنیکل معاونت سے ایڈو کاسٹ افغانستان میں ایک مقامی تنظیم اے سی ای کے ساتھ مل کر چھ شہروں میں 12 ماہ کے اندر چھ صوبائی مراکز قائم کرے گا جن کا آغاز ممکنہ طور پر رواں ماہ سے ہو جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ یہ ٹیلی ہیلتھ مراکز ابتدائی طور پر افغانستان کے چھ شہروں ،کابل ، جلال آباد ، قندھار ، ہرات ، مزار شریف اور خوست کے اسپتالوں میں میڈیکل ایجو کیشن کو بہتر بنانے اور مقامی افغان ڈاکٹروں کو ماہرین کی مدد اور کلینیکل سپورٹ فراہم کرنے کے لیے قائم کیے جائیں گے۔

افغانستان میں اسلامی ترقیاتی بینک کی فنڈنگ سے ایڈو کاسٹ ٹیلی ہیلتھ کی توسیع کا نقشہ
افغانستان میں اسلامی ترقیاتی بینک کی فنڈنگ سے ایڈو کاسٹ ٹیلی ہیلتھ کی توسیع کا نقشہ

اسلامی ترقیاتی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک نے نیو یارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز میں خواتین کی حیثیت سے متعلق اقوام متحدہ کے کمیشن کے حال ہی میں منعقدہ 67 ویں اجلاس کے موقع پر ایک ضمنی تقریب کا انعقاد کیا جس میں ایڈو کاسٹ کی دونمائندہ لیڈی ڈاکٹرز کو ادارے کے ای ڈاکٹر پروگرام کے بارے میں معلومات پیش کرنے کےلیے مدعوکیا گیا۔

یہ تقریب ماہرین کے ایک پینل پر مشتمل تھی جو اس موضوع پر مرکوز تھی کہ کس طرح ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز موجودہ اقتصادی عدم استحکام اور بحران میں خواتین کو مضبوط بنانے اور صنفی مساوات قائم کرنے کا ایک موثر طریقہ ثابت ہو سکتی ہیں ۔ اور وہ کون کون سے شعبے ہیں جہاں ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کو صنفی مساوات کو مضبوط بنانے کےلیے استعمال کیا جا چکا ہے ۔

اس تقریب کے بارے میں وی او اے سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر عالیہ ملک نے جو دبئی سے اس اجلاس میں ایڈو کاسٹ کی نمائندگی کرنے نیو یارک آئی تھیں بتایا کہ اس تقریب میں اسلامی ترقیاتی بینک میں صنفی امور کی ماہر کرسٹینا لاک ہارٹ، یو این ایف پی اے کی الیکزینڈرا روبنسن اور دوسرےماہرین کے ساتھ انہوں نے نیویارک میں مقیم ایڈو کاسٹ کی ایک نمائندہ ای ڈاکٹر افشاں امرے کے ساتھ شرکت کی اور ایڈو کاسٹ کے ای ہیلتھ پروگرام کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔

دبئی میں مقیم ای ڈاکٹر عالیہ ملک نیو یارک میں یو این ہیڈ کوارٹرز میں ای ہیلتھ سے متعلق منعقدہ تقریب کے دوران
دبئی میں مقیم ای ڈاکٹر عالیہ ملک نیو یارک میں یو این ہیڈ کوارٹرز میں ای ہیلتھ سے متعلق منعقدہ تقریب کے دوران

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ایڈو کاسٹ گزشتہ سال کابل کے شفاجو اسپتال کے ساتھ مل کر افغان شہریوں کو ٹیلی ہیلتھ اور ایسی ہی آن لائن ایجو کیشن فراہم کرتا رہا ہے لیکن وہاں کے ڈاکٹروں کی تربیت اور صحت کے نظام کو بہتر بنانےسےمتعلق موجودہ پراجیکٹ کو افغانستان کے اقتصادی اور سیاسی عدم استحکام اور بین الاقوامی عطیہ دہندگان کمیونٹی کی افغانستان سے واپسی کے برے اثرات سے نمٹنے کے ایک ممکنہ حل کے طور پر پیش کیا گیا ہے ۔

نیو یارک سے اس تقریب میں ایڈو کاسٹ کی نمائندگی کرنے والی ڈاکٹر افشاں امرے نے وی او اے سے گفتگو کرتےہوئے کہاکہ افغانستان کی میڈیکل یونیورسٹیاں مسلسل تربیت کے پروگرام کی پیش کش نہیں کرتیں اس لیے وہاں موجود پریکٹسنگ ڈاکٹرز میں اپنے متعلقہ شعبوں کی میڈیکل ایجو کیشن کی تازہ ترین اور مسلسل طبی تعلیم و تربیت ، (CME ( کا فقدان ہے جو طبی سہولیات کے معیار کو بری طرح متاثر کر رہا ہے اور اس کا سب سے زیادہ نقصان خواتین کی صحت پر پڑرہا ہے ۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی وجہ سے افغانستان میں صحت کی دیکھ بھال، خاص طور پر خواتین کی صحت کی سہولیات میں بہتری لانے کے لیے ٹیلی میڈیسن اور ای ہیلتھ پروگراموں کو قومی سطح پر تشکیل دینے کی تجویز دی گئی ہے ۔

ڈاکٹر عالیہ ملک اور ڈاکٹر افشاں امرے نیویارک میں یو این ہیڈکوارٹرز میں اسلامی ترقیاتی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے زیر اہتمام ایک تقریب میں اپنے ادارے ایڈو کاسٹ کی نمائندگی کرتے ہوئے
ڈاکٹر عالیہ ملک اور ڈاکٹر افشاں امرے نیویارک میں یو این ہیڈکوارٹرز میں اسلامی ترقیاتی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے زیر اہتمام ایک تقریب میں اپنے ادارے ایڈو کاسٹ کی نمائندگی کرتے ہوئے

انہوں نے مزید کہا کہ ایڈو کاسٹ ای ڈاکٹر کے نام سے پاکستان میں خواتین کا سب سے بڑا ڈیجیٹل ڈاکٹر پلیٹ فارم چلا رہا ہے اور اس کی تربیت اور سند یافتہ لیڈی ڈاکٹرز دنیا بھر کے 27 ملکوں میں موجود ہیں اور انہی لیڈی ڈاکٹرز کی مدد سے افغانستان کے اس ای ہیلتھ پراجیکٹ کو چلانے میں مدد لی جائے گی۔

افغانستان کے اس ای پروگرام میں ممکنہ طور پر شرکت کرنے والی ڈاکٹر ثنعیہ ریاض 2019 میں ایڈو کاسٹ کے زیر اہتمام میڈیکل ریفریشر کورسز کے بعد کوویڈ 19 کےدوران سندھ گورنمنٹ کے ٹیلی ہیلتھ پروگرام اور افغانستان اور یمن کے لوگوں کےلیے ڈیجیٹل ہیلتھ کے پروجیکٹس میں کام کر چکی ہیں ۔جب کہ وہ امریکہ کے کلینکس میں انتہائی نگہداشت کے مریضوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے والی ایک کمپنی کےساتھ بھی ای ڈاکٹر کے طور پر وابستہ رہ چکی ہیں اور اس وقت قطر کی ایک ٹیلی ہیلتھ کمپنی ، میڈی سینس میں ایک ٹیلی ہیلتھ کسلٹنٹ کے طور پر کام کررہی ہیں ۔

ڈاکٹر ثنیعہ ریاض ای ڈاکٹر
ڈاکٹر ثنیعہ ریاض ای ڈاکٹر

وی او اے سے بات کرتے ہوئے لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز جام شورو حیدر آ باد سے 2010 میں گریجوایشن کرنے والی ڈاکٹر ڈاکٹر ثنیعہ ریاض نے کہا کہ افغانستان میں ٹیلی ہیلتھ کا تجربہ رکھنے کی وجہ سے وہ سمجھتی ہیں کہ وہ افغانستان میں شروع ہونے والے ٹیلی ہیلتھ پراجیکٹ میں زیادہ بہتر طور پر خدمات انجام دے سکتی ہیں۔ اور اگر انہیں موقع ملا تو وہ ضرور اس کا حصہ بنیں گی ۔

ڈاکٹر مہ ناز بادشاہ کراچی میں ایک پریکٹسنگ گائناکولوجسٹ ہیں جوٹیلی ہیلتھ مراکز مثلا صحت کہانی کے ساتھ کام کر چکی ہیں اور اس وقت جنوبی ایشیا اور افریقہ کی ایک ٹیلی ہیلتھ انشورنس کمپنی کے ساتھ کنسلٹنٹ کے طو ر پر کام کررہی ہیں ۔ وہ افغانستان کے شفا جو اسپتال کے ٹیلی ہیلتھ پراجیکٹ کے تحت افغان ڈاکٹروں کی مریضوں کی دیکھ بھال کا انتظام چلانے میں مدد کر چکی ہیں ۔

ڈاکٹر مہ ناز بادشاہ ای ڈاکٹر
ڈاکٹر مہ ناز بادشاہ ای ڈاکٹر

انہوں نے وی او اے کو ایک انٹر ویو میں بتایا کہ افغانستان میں اپنی ٹیلی ہیلتھ سروس کے دوران انہیں اندازہ ہوا کہ افغانستان کی بیشتر خواتین اور بچے غذائیت کی قلت کا شکار ہیں جو متعدد بیماریوں کے لیے ایک سب سے بڑا خطرہ ہوتی ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اپنے ٹیلی ہیلتھ تجربے کی بنیاد پر وہ کہہ سکتی ہیں کہ ٹیلی ہیلتھ سروسز افغانستان کے مقامی ڈاکٹروں اور پیرا میڈک اسٹاف کو تربیت فراہم کر کے افغانستان کے ہیلتھ کئیر سسٹم کو بہتر بنا سکتی ہیں ۔

کیینڈا میں مقیم ای ڈاکٹر شازیہ مہدی زیدی نے جوگزشتہ سال افغانستان کے شفاجو اسپتال کے ٹیلی ہیلتھ پروگرام کا حصہ تھیں وی او اے کو بتایا کہ وہ افغانستان میں افغان لیڈی ڈاکڑوں کے ساتھ مل کر افغان مریض خواتین کے آن لائن علاج کر چکی ہیں اور اپنے اسی تجربے کی روشنی میں وہ کہہ سکتی ہیں کہ افغانستان میں قائم ہونےوالے یہ مراکزافغان خواتین کی صحت کو بہتر بنانےمیں مدد دے کر ان کی زندگیوں میں اہم تبدیلی لا سکتے ہیں ۔

کینڈا میں مقیم ای ڈاکٹر شازیہ مہدی
کینڈا میں مقیم ای ڈاکٹر شازیہ مہدی

انہوں نے کہا کہ وہ اس پراجیکٹ کے شروع ہونے پر اس میں اسی طرح شرکت کریں گی جیسا کہ انہوں نے اس سے قبل پاکستان میں کوویڈ 19 کے مریضوں کو طبی علاج اور تشخیص میں کی تھی۔

ایڈو کاسٹ کی شریک پارٹنر مومنہ سہیل نے اس امید کا اظہار کیا کہ اسلامی ترقیاتی بینک کی جانب سے افغانستان کی خواتین کی صحت کی بہتری کے لیے فراہم کی جانےوالی گرانٹ نہ صرف اس وقت افغانستان کے سیاسی ، معاشی اور صنفی بحران سے سب سے زیادہ متاثرہ افغان خواتین کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دے گی بلکہ ملک کے چھ شہروں میں قائم ای ہیلتھ مراکز کے افغان ڈاکٹروں کو تازہ ترین طبی تعلیم اور تربیت کا موقع فراہم کریں گے اور پاکستان کے ماہرین کی مشاورت سے افغان خواتین کو بہتر سے بہتر علاج فراہم کر سکیں گے ۔

مومنہ سہیل بٹ کو فاونڈر اور ایکزیکٹیو ڈائریکٹر ایڈو کاسٹ
مومنہ سہیل بٹ کو فاونڈر اور ایکزیکٹیو ڈائریکٹر ایڈو کاسٹ

انہوں نےمزید بتایا کہ اسلامی ترقیاتی بینک کی فنڈنگ اور ایڈوکاسٹ اور اے سی ای کے اشتراک سے افغانستان میں ابتدائی طور پر قائم کیے گئے ان چھ آن لائن طبی مراکز کو افغانستان کے1500 ڈاکٹروں کی آن لائن تربیت اور سرٹیفیکیشن کےذریعے طبی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا، جب کہ ڈاکٹروں کے درمیان آن لائن مشاورت سے کم از کم 1500 مریضوں کو فائدہ پہنچ سکے گا، ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے ڈاکٹروں کو ماں اور بچے کی صحت، متعدی اور غیر متعدی بیماریوں سمیت صحت کے اہم شعبوں میں پاکستان کے تعلیمی اسپتالوں میں براہ راست تربیتی کورسز کرانے کا بندوبست کرانے میں مدد دی جائے گی ۔ جب کہ دنیا بھر سے ہیلتھ کئیر کے سینئر ماہرین آن لائن سیمینارز منعقد کر کے افغان ڈاکٹروں کی صلاحیت کو بہتر بنانے کی کوشش کریں گے ۔ ان مراکز کو پاکستانی ہیلتھ اسپیشلسٹس سے مشورے لینے کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا۔

XS
SM
MD
LG