افغانستان کے جنوبی صوبہٴہیلند میں مشتبہ طالبان شدت پسندوں نے ایک بینک پر دھاوا بولا، جس حملے میں 10 افراد ہلاک ہوئے، جن میں شہری اور پولیس والے دونوں شامل ہیں۔
اہل کاروں نے بتایا ہے کہ یہ حملہ بدھ کے روز لشکر گاہ میں کابل بینک کی ایک شاخ پر ہوا، جس میں ایک شدت پسند نے دروازے کے پاس اپنے آپ کو دھماکے سے اُڑا دیا، جب کہ دیگر حملہ آور اندر داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
یہ حملہ اُس وقت کیا گیا جب اپنی تنخواہ کے حصول کے لیے سرکاری ملازمین بینک میں موجود تھے، جن میں سے کم از کم 14 افراد زخمی ہوئے۔
طالبان کی طرف سے حالیہ مہینوں میں غیرملکی و سرکاری تنصیبات، عہدیداروں اور اہلکاروں پر حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور تقریباً روز ہی جنگ سے تباہ حال اس ملک کے کسی نہ کسی حصے سے شدت پسندوں کی کارروائیوں کی اطلاعات موصول ہوتی رہتی ہیں۔
سکیورٹی فورسز نے جائے وقوع پر پہنچ کر بینک کی عمارت کو گھیرے میں لے لیا، جس کے بعد اُن کا حملہ آوروں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔