رسائی کے لنکس

ملائیشیا: افطار کے بعد ضائع ہونے والا کھانا کھاد میں تبدیل


  • ملائیشیا کی وسطی ریاست پاہنگ میں موبائل مشین نصب کی گئی ہیں جو ضائع یا بچ جانے والے کھانے کو ڈالتے ہیں جو اسے کھاد میں تبدیل کر دیتی ہے۔
  • اس مشین سے تیار ہونے والی کھاد کو پیک کردیا جاتا ہے جسے کسان اپنی فصلوں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
  • ملائیشیا میں روزانہ لگ بھگ 13 ہزار ٹن کھانا ضائع ہوتا ہے جب کہ رمضان میں اس تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

مسلمانوں کے مقدس مہینے رمضان میں جہاں بڑے پیمانے پر لوگوں کے سحر و افطار کا اہتمام کیا جاتا ہے وہیں اس دوران بڑی مقدار میں کھانا بھی ضائع ہوتا ہے۔

سحر و افطار کے دستر خوانوں پر بچ جانے والے کھانے کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے ملائیشیا کی وسطی رہاست پاہنگ کی حکومت نے حال ہی میں ایک اقدام کیا ہے۔

ریاست پاہنگ کے دارالحکومت کوانتان کے ایک پارک میں موبائل مشین نصب کی گئی ہے جہاں بڑی تعداد میں فیملیز افطار کے لیے آتی ہیں۔

شہری اس موبائل مشین میں ضائع یا بچ جانے والے کھانے کو ڈالتے ہیں جو اسے کھاد میں تبدیل کر دیتی ہے۔

پاہنگ کے سولڈ ویسٹ اینڈ پبلک کلینزنگ مینجمنٹ کارپوریشن کے ڈائریکٹر شرودین حامد کے مطابق یہ مشین ایک دن میں 25 کلو گرام تک کھانے کو کھاد میں تبدیل کرتی ہے۔

ان کے بقول اس اقدام سے خوراک ضائع ہونے سے متعلق آگاہی بڑھانے میں مدد مل رہی ہے۔

ملائیشیا میں یومیہ لگ بھگ 13 ہزار ٹن کھانا ضائع ہوتا ہے جب کہ رمضان میں اس مقدار میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ لیکن شرودین حامد کا کہنا ہے کہ اب ضائع شدہ کھانے کو بچا کر اسے بہتر مقصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

شرودین کے مطابق ضائع شدہ کھانے کو استعمال میں لانے کے لیے مشین کا استعمال کرنے کے بعد لوگ اب ماحولیاتی تحفظ کے بارے میں زیادہ آگاہ ہو رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مشین کی مدد سے تیار ہونے والی کھاد کو پیک کردیا جاتا ہے جسے کسان اپنی فصلوں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

کھاد استعمال کرنے والی زولینا محمد نوردین کا کہنا ہے کہ انہیں ہر ماہ 30 کلو تک کھاد ملتی ہے جب کہ رمضان میں اس سے تھوڑی زیادہ مقدار میں مل جاتی ہے۔

ان کے بقول وہ پہلے مہنگے کیمیکلز استعمال کرتی تھیں لیکن اب وہ یہ قدرتی کھاد استعمال کرتی ہیں جس سے ان کی فصلیں خاصی بہتر ہو رہی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG