رسائی کے لنکس

ناشتے میں کیا ہونا چاہیے؟ حلوہ پوری، ڈبل روٹی، سیریل یا کچھ اور


جاپانیوں کے ناشتے میں چاول، نوڈلز، مچھلی، جوس اور پھل شامل ہوتے ہیں۔
جاپانیوں کے ناشتے میں چاول، نوڈلز، مچھلی، جوس اور پھل شامل ہوتے ہیں۔

دنیا بھر میں لوگوں کی اکثریت اپنے دن کا آغاز ناشتے سے کرتی ہے۔ لیکن ہر ایک کا ناشتے کا انداز اور پسند مختلف ہوتی ہے۔

کہیں ناشتہ انڈے، مکھن اور ڈبل روٹی سے کیا جاتا ہے۔ کہیں سیریل اور دلیہ ناشتے کا حصہ بنتا ہے۔ کہیں میز پر کیک، پیسٹری، ڈونٹ اور اسی طرح کی دوسری چیزیں سجتی ہیں۔ کہیں پھلوں کے جوس سے ناشتے کی ابتدا ہوتی ہے تو کہیں آلتی پالتی مار کر نہاری اور پائیوں کے ساتھ کلچے اڑائے جاتے ہیں تو کوئی حلوہ پوری کے چٹخارے لیتا ہے۔ کہیں چولہے کے پاس بیٹھ کر چائے اور پراٹھے سے ناشتہ ہوتا ہے تو کہیں لوگ چائے اور پاپوں سے اپنی صبح کا آغاز کرتے نظر آتے ہیں۔

پین کیک اور انڈوں کا ناشتہ
پین کیک اور انڈوں کا ناشتہ

دنیا میں ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں ہے جو صبح اٹھ کر نہار منہ ہی کام پر نکل جاتے ہیں، کیونکہ ان کے وسائل انہیں ناشتے کی اجازت نہیں دیتے۔

اگر طبی ماہرین سے پوچھا جائے کہ ان کے خیال میں ان میں سے اچھا ناشتہ کونسا ہے تو وہ کسی سے بھی اتفاق کرتے دکھائی نہیں دیتے۔ ناشتے کی بہت سی چیزیں جنہیں ہم صحت بخش سمجھتے ہوئے خود بھی کھاتے اور ڈانٹ ڈپٹ کر اپنے بچوں کو بھی کھلاتے ہیں، ماہرین کے مطابق وہ عموماً صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔

ہوٹلوں میں فراہم کیا جانے والا کانٹینٹل ناشتہ
ہوٹلوں میں فراہم کیا جانے والا کانٹینٹل ناشتہ

مثال کے طور پر مارکیٹ میں طرح طرح کے سیریل موجود ہیں۔ ہر سیریل کے ڈبے پر نمایاں انداز میں یہ درج ہوتا ہے کہ اس میں کتنے پروٹین، اور کتنی معدنیات اور وٹامن موجود ہیں اور اس سے آپ کو کتنے حرارے حاصل ہوں گے۔ ہوتا بھی یہی ہے کہ ان کے استعمال سے آپ خود کو چاق و چوبند اور ہلکا پھلکا محسوس کرنے لگتے ہیں۔ طبی ماہرین کہتے ہیں کہ اس کی وجہ سیریل میں موجود اعلیٰ معیار کی چینی ہے جو فوری توانائی فراہم کرتی ہے۔ لیکن، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سفید چینی کا استعمال آپ کو شوگر کے مرض کے قریب لے جاتا ہے۔ شوگر ایک ایسا موذی مرض ہے جس کا ابتدائی سطح پر پتا ہی نہیں چلتا اور وہ دھیرے دھیرے اعضائے رئیسہ کو نقصان پہنچاتا رہتا ہے۔

فرانس میں لوگ ناشتے میں چاکلیٹ کے بند پسند کرتے ہیں۔
فرانس میں لوگ ناشتے میں چاکلیٹ کے بند پسند کرتے ہیں۔

کیک پیسٹری، ڈونٹ اور پین کیک وغیرہ میں سفید چینی کی بڑی مقدار، پراسس کیا ہوا آٹا اور تیل یا گھی شامل ہوتا ہے۔ یہ چیزیں خوش ذائقہ تو ہوتی ہیں، توانائی بھی فراہم کرتی ہیں، لیکن ان کا مسلسل استعمال صحت کو نقصان پہنچاتا ہے۔ حلوے پوری وغیرہ میں بھی چینی، گھی یا آئل اور میدہ شامل ہوتا ہے جس کا زیادہ استعمال صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ نہاری اور پائیوں کا تو خیر ذکر ہی کیا، اس میں بھاری مقدار میں کلسٹرول ہوتا ہےجو دل کے امراض اور ہائی بلڈپریشر کا ایک اہم سبب ہے۔ اسی طرح سے پراٹھے میں بھی آئل یا گھی بڑی مقدار میں ہوتا ہے۔ رہی بات پھلوں کے جوس کی، تو غذائیت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جوس میں میٹھے کی مقدار انسانی جسم کی ضرورت سے کہیں زیادہ ہوتی ہے۔ بوتلوں میں بند جوس میں سفید چینی بھی شامل کر دی جاتی ہے۔

اسلام آباد کے ایک ریستوران میں روایتی ناشتے کے لیے پوریاں تلی جا رہی ہیں۔
اسلام آباد کے ایک ریستوران میں روایتی ناشتے کے لیے پوریاں تلی جا رہی ہیں۔

نہار منہ اپنے دن کا آغاز کرنا بھی کوئی اچھی چیز نہیں ہے کیونکہ انسان کو اپنے روزمرہ کے معمولات انجام دینے کے لیے توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اگر آپ کے ناشتے میں توانائی دینے والی چیزیں شامل نہیں ہیں تو آپ اپنا کام بہتر طور پر انجام نہیں دے سکیں گے۔

سوال یہ ہے کہ اگر کچھ بھی صحت بخش نہیں ہے تو پھر ناشتہ کس سے کیا جائے۔ غذائی ماہرین کہتے ہیں کہ آپ کھانے پینے میں سادگی اور اعتدال کو جتنا زیادہ اپنائیں گے، وہ آپ کی صحت کے لیے اتنا ہی بہتر ہو گا۔

کچھ لوگ جب گھر سے باہر ناشتہ کرتے ہیں تو اسے سوشل میڈیا پر شیئر کرنا نہیں بھولتے۔
کچھ لوگ جب گھر سے باہر ناشتہ کرتے ہیں تو اسے سوشل میڈیا پر شیئر کرنا نہیں بھولتے۔

مثلاً اگر آپ ناشتہ ڈبل روٹی سے کرتے ہیں تو سفید ڈبل روٹی کی بجائے ہول ویٹ یا ملٹی گرین کی ڈبل روٹی لیں اور یہ بھی دیکھ لیں کہ اس میں چینی تو شامل نہیں ہے۔ اگر ہے تو اس کی مقدار کم ہونی چاہے۔

اگر آپ کو سیریل پسند ہے تو بغیر چینی والا سیریل استعمال کریں۔ اگر پراٹھے کے بغیر نہیں رہا جا سکتا تو بغیر چھنا آٹا اور ایسا آئل استعمال کریں جس میں کلسٹرول کی مقدار کم ہو۔

ناشتے میں استعمال ہونے والے مختلف طرح کے سیریل
ناشتے میں استعمال ہونے والے مختلف طرح کے سیریل

اگر آپ کو ناشتے میں جوس چاہیے تو بہتر ہے کہ گھر میں تیار کیا ہوا تازہ جوس استعمال کریں۔ اکثر لوگ ناشتے میں انڈے کو ترجیج دیتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ انڈے کی سفیدی فائدہ مند ہے جب کہ زردی میں بھاری مقدار میں کلسٹرول ہوتا ہے۔ رہی بات کیک پیسٹری اور نہاری پائیوں کی، تو کبھی کبھار کسی بھی چیز کے کھانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ ناشتہ متوازن اور آرگینک ہونا چایئے، کیونکہ کھادوں اور کیمیکلز کی مدد سے کاشت کی جانے والی چیزوں میں زہریلے اجزا باقی رہ جاتے ہیں جو صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔۔

  • 16x9 Image

    جمیل اختر

    جمیل اختر وائس آف امریکہ سے گزشتہ دو دہائیوں سے وابستہ ہیں۔ وہ وی او اے اردو ویب پر شائع ہونے والی تحریروں کے مدیر بھی ہیں۔ وہ سائینس، طب، امریکہ میں زندگی کے سماجی اور معاشرتی پہلووں اور عمومی دلچسپی کے موضوعات پر دلچسپ اور عام فہم مضامین تحریر کرتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG