- By سہیل انجم
بھارت کے 80 اضلاع میں لاک ڈاؤن، پارلیمنٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی
بھارت کے 80 اضلاع میں کرونا وائرس پھیلنے سے روکنے کے لیے جہاں 31 مارچ تک لاک ڈاون کا اعلان کیا گیا ہے وہیں پارلیمنٹ کا اجلاس بھی غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا۔
اجلاس تین اپریل تک چلنے والا تھا۔ ترنمول کانگریس سمیت متعدد سیاسی جماعتوں نے پارلیمانی اجلاس میں شرکت سے خود کو دور رکھا تھا۔
سپریم کورٹ نے سماجی دوری قائم رکھنے کے لیے وکلا کے تمام چیمبرز کو بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ صرف اہم معاملات کی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت ہوگی۔
دہلی ہائی کورٹ اور ضلعی عدالتوں میں کام کاج 4 اپریل تک معطل کر دیا گیا ہے۔
بھارتی پنجاب میں کرفیو نافذ
بھارتی پنجاب میں ریاستی حکومت نے لاک ڈاؤن کے سلسلے میں عدم سنجیدگی کے مشاہدے کے بعد انتہائی سخت قدم اٹھاتے ہوئے ریاست میں کرفیو نافذ کر دیا ہے۔
پنجاب میں کرفیو 31 مارچ تک جاری رہے گا۔ پنجاب کرفیو نافذ کرنے والی بھارت کی پہلی ریاست بن گئی ہے۔
احمد آباد میں اتوار کے روز 'جنتا کرفیو' کی خلاف ورزی کرنے پر 40 افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی ہے۔ یہ لوگ شام پانچ بجے ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملہ کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے تھالیاں اور دیگر برتن بجاتے ہوئے سڑکوں پر جلوس کی شکل میں آئے تھے۔
پاکستان میں غذائی اشیا کی قلت نہیں ہے: وزیر خوراک
وفاقی وزیر فوڈ سیکیورٹی خسرو بختیار نے معاون خصوصی صحت ظفر مرزا اور نیشنل ڈزاسٹرمینجمنٹ (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹننٹ جنرل افضل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں اس وقت وافر مقدار میں خوراک کے ذخائر موجود ہیں۔
خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ اس وقت گندم کے بڑے ذخائر ملک میں موجود ہیں جب کہ آئندہ ایک ہفتہ میں گندم کی کٹائی سندھ میں شروع ہو رہی ہے جس کے بعد مزید ذخائر جمع ہوجائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ پاکستان کے پاس 70 لاکھ ٹن چاول موجود ہے جب کہ ضرورت 35 لاکھ ٹن ہے۔ یعنی پاکستان کے پاس ضرورت سے دگنی مقدار میں چاول موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ دالوں کی بین الاقوامی سطح پر قیمتوں میں کمی آئی لیکن لوگ ضرورت سے زیادہ خریداری نہ کریں ورنہ ڈیمانڈ زیادہ ہونے سے قیمتیں بڑھ سکتی ہیں۔
چئیرمین این ڈی ایم اے لیفٹننٹ جنرل مظفر افضل کا کہنا تھا کہ بیرون ملک سے طبی آلات منگوائے جا رہے ہیں۔ چین سے 120 وینٹی لیٹر آئندہ جمعے تک پہنچ جائیں گے جب کہ 20 ٹن طبی سامان بھی پاکستان پہنچ رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسپتالوں میں مزید انتظامات کیے جا رہے ہیں اور لوگوں کو قرنطینہ میں رکھنے کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
- By روشن مغل
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں 21 دن کے لیے لاک ڈاؤن
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں پیر کی شب 12 بجے سے 21 دن کے لیے لاک ڈاؤن کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
تین ہفتوں کے لیے لاک ڈاون کا اعلان وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کیا۔ اس دوران عوام کے غیرضروری سفر کرنے اور باہر نکلنے پر پابندی ہو گی جب کہ ہر قسم کی ٹرانسپورٹ مکمل معطل رہے گی۔
وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ ناگزیر حالات میں سفر کرنے کے لیے خصوصی پاسز جاری کیے جائیں گے کھانے پینے کا سامان لانے کے لیے گھر کے ایک فرد کو اجازت ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کی حفاظت کے لیے یہ اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ یہ کرفیو نہیں ہے بلکہ حفاظتی انتظامات ہیں۔
- By ضیاء الرحمن
کرونا کے خطرے کے پیش نظر پنجاب میں لاک ڈاون
پاکستان میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خطرات کے پیش نظر حکومت پنجاب نے صوبے بھر میں لاک ڈاؤن کرنے کا اعلان کیا ہے۔ لاک ڈاون 24 مارچ سے 4 اپریل 2020 تک جاری رہے گا۔
صوبہ پنجاب میں لاک ڈاون کا اہمم فیصلہ صوبائی کابینہ کمیٹی برائے کرونا کے اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ انسداد کرونا کے لیے ایک اہم اجلاس ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ کرونا وائرس کے خطرات کو کم کرنے کے لیے صوبہ بھر میں دو ہفتوں کے لیے لاک ڈاون کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاون میں صوبے بھر کے شاپنگ مالز، بازار، دکانیں، پارکس، ریسٹورنٹس اور عوامی اجتماعات والی تمام جگہیں بند ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کا مطلب کرفیو نہیں ہے۔ صوبے میں پہلے ہی دفعہ 144 نافذ ہے۔ پنجاب بھر میں ڈبل سواری پر پابندی ہوگی۔