کوئٹہ: اسمارٹ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر 156 دکانیں سیل
بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کی ضلعی انتظامیہ نے اسمارٹ لاک ڈاؤن کے دوران ہدایات اور ضوابط کی خلاف ورزی پر کارروائی تیز کر دی ہے۔
کوئٹہ کے مختلف بازاروں میں حکام نے کارروائی کرتے ہوئے 156 دکانوں کو سیل کیا۔
کارروائی کے دوران 64 افراد کو حراست میں بھی لیا گیا ہے جب کہ 158 گاڑیوں کا چالان بھی کیا گیا۔
دوسری جانب بلوچستان میں 44004 افراد کی کرونا وائرس کی اسکرینگ کی جا چکی ہے۔ حکام نے صوبے میں 2544 افراد میں وبا کی تصدیق کی ہے۔
علاوہ ازیں بلوچستان ہائی کورٹ کے 21 ملازمین کے کرونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ ان اہلکاروں کو قطرنطینہ میں رکھا گیا ہے۔
پنجاب میں صنعتیں بند ہونے سے 50 لاکھ مزدور بیروزگار
پاکستان کے صوبہ پنجاب میں صنعتیں بند ہونے سے پچاس لاکھ مزدوروں کو بیروزگاری کا سامنا ہے۔ حکومت ان تک مالی امداد پہنچانے کی کوشش تو کر رہی ہے لیکن بیروزگاروں کا ڈیٹا نہ ہونے کے باعث پریشانی کا سامنا ہے۔
امریکہ میں کرونا وائرس کے حوالے سے اقدامات پر اوباما کی تنقید
امریکہ کے سابق صدر براک اوباما نے امریکی رہنماؤں اور انتظامیہ کو کرونا وائرس سے نمٹنے کے حوالے سے اقدامات پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
کالج سے پاس ہونے والے طلبہ کے لیے آن لائن منقعدہ تقریب سے خطاب میں براک اوباما نے کہا کہ وبا سے واضح ہوگیا کہ کئی حکام تو یہ تک ظاہر نہیں کر رہے کہ وہ کسی منصب پر موجود ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کی رپورٹ کے مطابق سابق صدر براک اوباما نے 'ہسٹوریکل بلیک کالجز اینڈ یونیورسٹیز' کے کامیاب ہونے والے طلبہ سے آن لائن اسٹریمنگ پلیٹ فارم یوٹیوب، فیس بک اور ٹوئٹر پر دو گھنٹے کا خطاب کیا۔ غیر متوقع طور پر وہ کئی سیاسی موضوعات کو بھی زیر بحث لائے۔انہوں نے کئی حالیہ واقعات کا ذکر بھی کیا جب کہ وبا سمیت دیگر امور کا معاشرے اور معاشی حالات پر اثرات کا حوالہ دیا۔
سابق صدر براک اوباما کا کہنا تھا کہ سب سے اہم یہ ہے کہ وبا نے اس خیال کا پردہ چاک کر دیا ہے کہ کئی لوگ جن کے پاس ذمہ داریاں ہیں ان کو معلوم ہے کہ وہ کیا کر رہے ہیں تاہم کئی ایسے ہیں جو یہ ظاہر بھی نہیں ہونے دے رہے کہ ان پر کوئی ذمہ داری ہے۔
تںخواہ دار طبقہ بھی استعمال شدہ کپڑے خریدنے پر مجبور
ملک بھر کی طرح بلوچستان میں بھی کرونا وائرس کے سبب لاک ڈاؤن سے غریب اور متوسط طبقہ متاثر ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے عید پر وہ بچوں کو نئے کپڑے خرید کر دینے سے محروم ہے۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں استعمال شدہ کپڑوں کی دکانیں سج گئی ہیں۔ جہاں خریداروں کا رش نظر آ رہا ہے۔