'بغیر امتحانات کے طلبہ کو ترقی دینے کے مستقبل میں منفی نتائج'
کرونا وائرس سے پیدا شدہ صورت حال میں پاکستان کی وفاقی وزارت تعلیم نے ملک بھر میں رواں سال امتحانات کے بغیر طلبہ کو نئی کلاسز میں ترقی دینے کا اعلان کیا ہے۔
وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے بتایا تھا کہ قومی رابطہ کمیٹی برائے کرونا وائرس کے فیصلوں کے تحت ملک بھر میں تعلیمی ادارے 15 جولائی تک بند رہیں گے۔ نہم اور گیارویں جماعت کے طلبہ کو امتحانات کے بغیر اگلی کلاسز میں ترقی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جو طلبہ گزشتہ امتحانات میں 40 فی صد مضامین میں فیل ہوئے تھے ان صرف پاسنگ مارکس دیتے ہوئے اگلی کلاس میں ترقی دی جائے گی جب کہ اگلے سال وہ اسی کلاس کا امتحان دیں گے جس میں انہیں ترقی دی گئی تھی۔
ماہرین تعلیم کے مطابق پست معیار تعلیم اور دیگر عوامل کے باعث بغیر امتحانات کے طلبہ کو پاس کرنے کے نتائج مستقبل میں منفی نکلیں گے۔
وبا سے متعلق ہالی ووڈ کی نئی فلم میں پاکستانی ہیرو
ہالی ووڈ میں بننے والی فلم 'دی کیور' 15 مئی کو یوٹیوب پر ریلیز کر دی جائے گی۔ فلم میں مرکزی کردار ایک پاکستانی اداکار نے ادا کیا ہے۔ اس کی کہانی ایک وبا کے علاج یا کیور کو حاصل کرنے کی کوششوں پر مبنی ہے۔
- By روشن مغل
پاکستانی کشمیر میں مزید تین افراد میں وائرس کی تصدیق
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
کشمیر میں اب تک 3947 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں جب کہ مریضوں کی مجموعی تعداد 112 ہو گئی ہے۔
جن میں سے77 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں جنہیں اسپتالوں سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے جب کہ 34 مریض ابھی زیر علاج ہیں۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں وائرس سے ایک مریض کی موت ہوئی ہے۔
ڈزنی ورلڈ 20 مئی سے جزوی کھل رہا ہے
ڈزنی کی انتظامیہ اور یونین کے درمیان کئی روز سے بات چیت ہو رہی تھی جس کے بعد اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ کچھ تفریحی مقامات اور شاپنگ مال کھول دیے جائیں۔ اور ملازمین کے لیے خاص طور سے احتیاطی اور حفاظتی تدابیر کا خیال رکھا جائے۔
جمعرات کے روز ڈزنی کی یونین کے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ اس بارے میں بحث جاری ہے کہ مقبول تھیم پارکوں کو کب کھولا جائے، لیکن اب یہ مسئلہ افہام و تفہیم سے طے کر لیا گیا ہے۔
کمپنی کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگلے ہفتے ایک تیسرے فریق کی مدد سے ڈزنی سپرنگز کھول دیے جائیں گے اور اس ماہ کے آخر میں تین بڑے سٹور بھی کھل جائیں گے۔
ڈزنی سپرنگز کے نائب صدر میٹ سائمن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ابھی عارضی طور ہمارے تھیم پارک اور ہوٹل بند رہیں گے۔ مرحلہ وار تمام تفریح گاہوں کو کھولا جا رہا ہے۔ ہم ایک غیر معمولی ماحول میں رہ کر یہ سارے کام احتیاط سے کریں گے۔
نائب صدر سائمن نے کہا کہ احتیاطی تدابیر کا نفاذ بہت ضروری ہے۔ مثال کے طور کیش میں لین دین نہیں ہو گا، تاکہ خریدار اور کیشیئر کا جسمانی رابطہ کم سے کم ہو۔ فیس ماسک کی پابندی لازمی ہو گی۔ سماجی فاصلے کے اصول کا خیال رکھا جائے گا۔ صفائی ستھرائی اور جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ زیادہ کیا جائے گا۔
ڈزنی ورلڈ کے تھیم پارک بند کرنے سے جنوری سے مارچ کی سہ ماہی میں کمپنی کو تقریباً ایک ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔
کمپنی کے مطابق اس ماہ کے اوائل میں تقریباً ایک لاکھ بیس ہزار ملازمین کو بغیر تنخواہ کے چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔