رسائی کے لنکس

پاکستان میں کرونا سے مزید 44 اموات، مثبت کیسز کی شرح کم ہونے لگی

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 56 ہزار 260 ٹیسٹ کیے گئے جن کے مثبت آنے کی شرح 5.36 فی صد رہی۔ 24 گھنٹوں میں ہونے والی 44 اموات کے بعد وبا سے ہونے والی مجموعی ہلاکتیں 29 ہزار 731 ہو گئی ہیں۔

17:20 17.5.2020

'بغیر امتحانات کے طلبہ کو ترقی دینے کے مستقبل میں منفی نتائج'

کرونا وائرس سے پیدا شدہ صورت حال میں پاکستان کی وفاقی وزارت تعلیم نے ملک بھر میں رواں سال امتحانات کے بغیر طلبہ کو نئی کلاسز میں ترقی دینے کا اعلان کیا ہے۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے بتایا تھا کہ قومی رابطہ کمیٹی برائے کرونا وائرس کے فیصلوں کے تحت ملک بھر میں تعلیمی ادارے 15 جولائی تک بند رہیں گے۔ نہم اور گیارویں جماعت کے طلبہ کو امتحانات کے بغیر اگلی کلاسز میں ترقی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جو طلبہ گزشتہ امتحانات میں 40 فی صد مضامین میں فیل ہوئے تھے ان صرف پاسنگ مارکس دیتے ہوئے اگلی کلاس میں ترقی دی جائے گی جب کہ اگلے سال وہ اسی کلاس کا امتحان دیں گے جس میں انہیں ترقی دی گئی تھی۔

ماہرین تعلیم کے مطابق پست معیار تعلیم اور دیگر عوامل کے باعث بغیر امتحانات کے طلبہ کو پاس کرنے کے نتائج مستقبل میں منفی نکلیں گے۔

مزید پڑھیے

17:22 17.5.2020

وبا سے متعلق ہالی ووڈ کی نئی فلم میں پاکستانی ہیرو

ہالی ووڈ میں بننے والی فلم 'دی کیور' 15 مئی کو یوٹیوب پر ریلیز کر دی جائے گی۔ فلم میں مرکزی کردار ایک پاکستانی اداکار نے ادا کیا ہے۔ اس کی کہانی ایک وبا کے علاج یا کیور کو حاصل کرنے کی کوششوں پر مبنی ہے۔

وبا سے متعلق ہالی وڈ کی نئی فلم میں پاکستانی ہیرو
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:43 0:00

18:10 17.5.2020

پاکستانی کشمیر میں مزید تین افراد میں وائرس کی تصدیق

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 3 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

کشمیر میں اب تک 3947 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں جب کہ مریضوں کی مجموعی تعداد 112 ہو گئی ہے۔

جن میں سے77 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں جنہیں اسپتالوں سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے جب کہ 34 مریض ابھی زیر علاج ہیں۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں وائرس سے ایک مریض کی موت ہوئی ہے۔

01:43 18.5.2020

ڈزنی ورلڈ 20 مئی سے جزوی کھل رہا ہے

ڈزنی کی انتظامیہ اور یونین کے درمیان کئی روز سے بات چیت ہو رہی تھی جس کے بعد اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ کچھ تفریحی مقامات اور شاپنگ مال کھول دیے جائیں۔ اور ملازمین کے لیے خاص طور سے احتیاطی اور حفاظتی تدابیر کا خیال رکھا جائے۔

جمعرات کے روز ڈزنی کی یونین کے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ اس بارے میں بحث جاری ہے کہ مقبول تھیم پارکوں کو کب کھولا جائے، لیکن اب یہ مسئلہ افہام و تفہیم سے طے کر لیا گیا ہے۔

کمپنی کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اگلے ہفتے ایک تیسرے فریق کی مدد سے ڈزنی سپرنگز کھول دیے جائیں گے اور اس ماہ کے آخر میں تین بڑے سٹور بھی کھل جائیں گے۔

ڈزنی سپرنگز کے نائب صدر میٹ سائمن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ابھی عارضی طور ہمارے تھیم پارک اور ہوٹل بند رہیں گے۔ مرحلہ وار تمام تفریح گاہوں کو کھولا جا رہا ہے۔ ہم ایک غیر معمولی ماحول میں رہ کر یہ سارے کام احتیاط سے کریں گے۔

نائب صدر سائمن نے کہا کہ احتیاطی تدابیر کا نفاذ بہت ضروری ہے۔ مثال کے طور کیش میں لین دین نہیں ہو گا، تاکہ خریدار اور کیشیئر کا جسمانی رابطہ کم سے کم ہو۔ فیس ماسک کی پابندی لازمی ہو گی۔ سماجی فاصلے کے اصول کا خیال رکھا جائے گا۔ صفائی ستھرائی اور جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ زیادہ کیا جائے گا۔

ڈزنی ورلڈ کے تھیم پارک بند کرنے سے جنوری سے مارچ کی سہ ماہی میں کمپنی کو تقریباً ایک ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔

کمپنی کے مطابق اس ماہ کے اوائل میں تقریباً ایک لاکھ بیس ہزار ملازمین کو بغیر تنخواہ کے چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG