کپڑے سے بنے فیس ماسک کتنے کامیاب؟
آج کل جہاں بھی دیکھیں، زیادہ تر لوگ کپڑے کے ماسک پہنے نظر آ رہے ہیں۔ سڑکوں پر ماسک بیچنے والے بھی کپڑے کے ماسک ہی فروخت کر رہے ہیں۔ اگرچہ میڈیکل اسٹورز پر سرجیکل ماسک بھی دستیاب ہیں تو پھر کیا وجہ ہے کہ لوگ کپڑے کے ماسک کو ترجیح دے رہے ہیں؟
طبی ماہرین کے خیال میں وائرس سے بچاؤ کے لیے این 95 ماسک زیادہ مؤثر ہے۔ لیکن یہ ماسک آج کل خاصے مہنگے اور نایاب ہیں۔ اس لیے لوگ کپڑے کے ماسک سے کام چلا رہے ہیں۔
امریکہ میں بیماریوں کی روک تھام سے متعلق ادارہ 'سینڑ فور ڈیزیز کنٹرول' بھی لوگوں کو کپڑے کے ماسک استعمال کرنے کا مشورہ دیتا ہے۔ کیوں کہ این 95 اور سرجیکل ماسک کی قلت ہے اور طبی عملے کو ان ماسکس کی عام لوگوں سے زیادہ ضرورت ہے۔
بھارت میں لاک ڈاؤن، 'تمھاری داڑھی ہے، اس لیے مسلمان سمجھ کر پٹائی کی'
بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش میں پولیس کی جانب سے ایک وکیل پر تشدد کے واقعے کو اسلاموفوبیا کی مثال کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔ مدھیہ پردیش پولیس کے کچھ اہلکاروں نے مارچ میں ایک غیر مسلم وکیل کی بری طرح پٹائی کی تھی۔ وکیل نے پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہوا ہے۔
وکیل کا کہنا ہے کہ پولیس ان پر کیس واپس لینے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے اور کہہ رہی ہے کہ چوں کہ تمھارے داڑھی ہے، اس لیے مسلمان سمجھ کر تمھاری پٹائی کی گئی تھی۔ ان کے بقول پولیس نے معافی نامہ جاری کرنے کا بھی کہا ہے۔
وکیل دیپک بندیلے 23 مارچ کو بغرض علاج ایک سرکاری اسپتال جا رہے تھے جب پولیس اہلکاروں نے انہیں راستے میں روک کر گھر واپس جانے کے لیے کہا۔ ان دنوں بھارت میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے سخت پابندیاں عائد تھیں۔
پاکستان میں لاک ڈاؤن میں نرمی، وائرس تیزی سے پھیلنے کا خدشہ
انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں لاک ڈاؤن میں نرمی کرتے ہوئے بازار کھول دیے گئے ہیں جس سے کرونا وائرس تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی رولنگ وزیراعظم عمران خان کے بیانات کا تسلسل ہے جس میں ان کا کہنا تھا کہ یا تو بھوک سے مرجائیں یا پھر وائرس سے۔
ہیومن رائٹس واچ کےڈائریکٹر ایشیا براڈ ایڈمز نے ویب سائٹ پر ایک مضمون لکھا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں لاک ڈاؤن میں نرمی رمضان کے مہینے کے اختتام کے قریب اور عید کے قریب ایسے وقت میں کی گئی جب کیسز کی تعداد 43 ہزار 966 ہوچکی ہے۔ مارچ سے اب تک 900 سے زائد اموات ہوئی ہیں۔ 500 سے زائد ہیلتھ ورکرز اس وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں۔ ایسے میں ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان کرونا وائرس سے بری طرح متاثر ہورہا ہے۔
کرونا وائرس: چین پاکستان کے واجب الادا قرضوں میں چھوٹ دے، امریکہ
امریکہ نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبوں کی شفافیت پر ایک بار پھر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے چین سے کہا ہے کہ وہ کرونا کے سبب پاکستان کو قرضوں کی مد میں چھوٹ دے۔
ان خیالات کا اظہار رواں ماہ سبکدوش ہونے والی امریکہ کی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز نے اپنی الوداعی نیوز کانفرنس کے دوران کیا۔
ایلس ویلز نے کہا کہ کرونا وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والا بحران اس بات کا متقاضی ہے کہ چین پاکستان کو دیے گئے غیر منصفانہ قرضوں کا بوجھ کم کرنے کے لیے اقدامات کرے۔
ایلس ویلز نے کہا کہ امریکہ یہ توقع کرتا ہے کہ چین یا تو ان قرضوں میں پاکستان کو چھوٹ دے یا ان قرضوں کی شرائط کا ازسر نو تعین کیا جائے۔
یہ پہلی بار نہیں ہے کہ امریکہ نے چین پاکستان راہداری منصوبوں سے جڑی چینی سرمایہ کار ی اور قرضوں کے بارے میں تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
اس سے قبل بھی ایلس ویلز سی پیک منصوبوں پر اعترض اٹھا چکی ہیں۔ لیکن ان کی طرف سے ایک بار پھر سی پیک منصوبوں کی شفافیت پر اعتراض کو سیاسی اور سفارتی حلقے اہم قرار دے رہے ہیں۔