کرونا بحران کے دوران ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج میں کوئی کمی نہیں آئی
کوپرنیکس ماحولیاتی تبدیلی سروس سے وابستہ سائنسدانوں کے مطابق سال 2020 تاریخ کے 10 گرم ترین سالوں میں شمار ہو گا۔ یہی نہیں فائنانس واچ کی ایک تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس کے مقابلے میں ماحولیاتی تبدیلی مالی استحکام کے لیے زیادہ بڑا خطرہ ہے۔
سائنسی حقائق پر مبنی یہ دو رپورٹیں ان مفروضوں کی نفی کرتی ہیں جن کے مطابق خیال کیا جا رہا تھا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے عالمی سطح پر معاشی اور ترقیاتی کارروائیوں میں کئی ماہ طویل غیر معمولی جمود کی صورتِ حال سے شاید ماحولیاتی تبدیلی میں کمی واقع ہو گی۔
کوپرنیکس ماحولیاتی تبدیلی سروس سے منسلک سائنس دان فری جاویم بورگ کہتی ہیں کہ مئی کا گرم ترین مہینہ ہونا ایک خطرناک بات ہے۔
عالمی ادارۂ موسمیات کے سیکرٹری جنرل پیٹری تالس کہتے ہیں کہ کووڈ نائنٹین کی وجہ سے اقتصادی اور صنعتی کارروائیوں میں جو کمی آئی ہے وہ کسی طور بھی ماحولیاتی تبدیلی کی روک تھام کے لیے کیے جانے والے اقدامات کا نعم البدل نہیں ہے۔
ترکی کا کرونا پابندیاں مزید نرم کرنے کا اعلان
ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے اعلان کیا ہے کہ ملکی معیشت کا پہیہ چلانے کے لیے پابندیوں میں نرمی کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کابینہ اجلاس کے بعد ٹیلی ویژن پر جاری بیان میں کہا کہ حکومت بے روزگاری کے خاتمے اور صنعتوں کی پروڈکشن اور ایکسپورٹ بڑھانے میں مدد کرے گی۔
رجب طیب ایردوان نے اعلان کیا کہ گھروں سے باہر نکلنے پر عائد پابندیوں میں بھی نرمی کی جا رہی ہے۔ اب 65 برس سے زیادہ عمر کے افراد بھی صبح دس بجے سے رات آٹھ بجے تک گھروں سے باہر نکل سکتے ہیں۔
ترکی نے یکم جون سے ہی ریستوران، کیفے، پارکس اور کھیلوں کی سرگرمیوں پر عائد پابندی ختم کر دی تھی۔
چین میں کرونا کے تین مصدقہ کیسز رپورٹ
چین میں کرونا وائرس کے تین مصدقہ کیسز اور پانچ افراد میں وائرس کی علامات پائی گئی ہیں۔
چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن نے بدھ کا کہا ہے کہ تمام نئے کیسز بیرونِ ملک سے آنے والے افراد میں پائے گئے ہیں۔
چین ایسے افراد کو کرونا کیسز کی گنتی میں شامل نہیں کرتا جن میں کرونا کی علامات پائی جاتی ہیں۔
چین نے حال ہی میں کرونا وائرس پر قابو پانے کا دعویٰ کیا تھا جہاں متاثرہ مریضوں کی کل تعداد 83 ہزار 46 ہو گئی ہے۔ اس وبا سے چین میں 4634 افراد ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔
- By سہیل انجم
بھارت میں ایک روز میں لگ بھگ 10 ہزار کیسز رپورٹ
بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 9985 مثبت کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد ملک میں متاثرہ مریضوں کی تعداد دو لاکھ 76 ہزار سے زیادہ ہو گئی ہے۔
بھارت میں اس وبا سے اب تک سات ہزار 745 افراد کی موت ہوئی ہے لیکن اطمینان بخش بات یہ ہے کہ صحت یاب ہونے والوں کی شرح بیمار ہونے والوں سے بڑھ گئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک ملک بھر میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے ایک لاکھ 35 ہزار 206 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔ اس طرح شفا یاب ہونے والوں کی شرح 48.99 تک پہنچ گئی ہے۔
حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن ختم کرنے اور پابندیاں اٹھانے کے بعد سے شہریوں کی نقل و حرکت میں اضافہ ہو گیا ہے جس سے کرونا کیسز میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
دارالحکومت دہلی میں کرونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جہاں 31 ہزار سے زائد افراد متاثر اور 905 اموات ہو چکی ہیں۔