پاکستان میں کرونا سے ہلاکتیں 2700 سے تجاوز کر گئیں
پاکستان میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کرونا وائرس کے شکار مزید 97 مریض چل بسے جس کے بعد ملک بھر میں اس وبا سے مرنے والوں کی تعداد 2729 ہو گئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں 5248 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ اس طرح عالمی وبا سے پاکستان میں متاثر ہونے والوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 44 ہزار 477 تک پہنچ چکی ہے جن میں سے 53 ہزار سے زیادہ افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔
فرانسیسی صدر کا پابندیاں اٹھانے کا اعلان
فرانسیسی صدر ایمانوئل میخواں نے پیر سے کرونا وائرس کے باعث عائد کردہ بعض پابندیاں اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔
فرانسیسی صدر کے مطابق پیر سے ملک بھر میں تمام ریستوران اور کیفے کھول دیے جائیں گے اور شہریوں کو یورپ کے کسی بھی ملک میں سفر کی اجازت ہو گی۔
ایمانوئل میخواں نے قوم سے خطاب میں پابندیاں اٹھانے جانے کے عمل کو کرونا وائرس کے خلاف پہلی کامیابی قرار دیا ہے۔ تاہم انہوں نے خبردار کیا ہے کہ وائرس دوبارہ واپس آ سکتا ہے۔
پابندیوں میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے فرانسیسی صدر نے مزید کہا کہ شہری ریٹائرمنٹ ہومز جا کر اپنے رشتہ داروں سے ملاقات بھی کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہائی اسکولوں کے سوا 22 جون سے اسکول بھی کھول دیے جائیں گے۔
یاد رہے کہ فرانس میں کرونا وائرس سے 29 ہزار 400 اموات اور ملک بھر میں ایک لاکھ 94 ہزار سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
ہانگ کانگ کا ڈزنی لینڈ پانچ ماہ بعد کھولنے کا اعلان
ہانگ کانگ کا ڈزنی لینڈ جمعرات سے دوبارہ کھول دیا جائے گا۔ اسے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی غرض سے پانچ ماہ قبل بند کر دیا گیا تھا۔
ڈزنی لینڈ کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہانگ کانگ نے کرونا کی وبا کے خلاف جنگ جیت لی ہے لہذا اب اسے بند رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ تاہم انتظامیہ کے اعلان کے مطابق ڈزنی لینڈ آنے والے تمام افراد کو داخلے سے قبل ایک فارم پر دستخط کرنا ہوں گے جس پر مختلف شرائط اور ایس او پیز درج ہوں گی۔
انتظامیہ کے مطابق ڈزنی لینڈ میں داخلے سے قبل ہر فرد کو جسمانی درجہ حرارت چیک کرانا ہوگا، ہر وقت ماسک پہننا ہوگا اور سماجی دوری کا خیال رکھنا ہو گا۔
یاد رہے کہ ہانگ کانگ کا ڈزنی لینڈ دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ڈزنی پارک ہے۔ ہانگ کانگ میں فی الحال آٹھ سے زیادہ افراد کے اجتماع پر پابندی عائد ہے تاہم جمعرات کو اس پر نظر ثانی کیے جانے کی امید ہے۔
بیجنگ میں مسلسل دوسرے روز ریکارڈ کیسز
چین کے دارالحکومت بیجنگ میں مارچ کے مہینے کے بعد مسلسل دوسرے روز کرونا وائرس کے ریکارڈ کیسز سامنے آئے ہیں جس کے باعث وہاں موجود ایشیا کی سب سے بڑی فوڈ مارکیٹ بند کر دی گئی ہے۔
حکام کے مطابق پیر کو کرونا کے مزید 36 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو شہر میں مارچ کے بعد سامنے آنے والے کیسز کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ صرف چار روز کے دوران شہر میں 79 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ لگ بھگ ڈھائی ماہ بعد کرونا کیسز سامنے آنے پر حکام نے ایک مرتبہ پھر بعض پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
بیجنگ شہر کے ترجمان نے پیر کو نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ کرونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کا خدشہ موجود ہے جس کے پیش نظر سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں تاہم انہوں نے اِن اقدامات کا ذکر نہیں کیا۔
دوسری جانب بیجنگ کے بعض اسکولوں میں تدریسی عمل روک دیا گیا ہے جب کہ 'زنفیڈی' مارکیٹ کو بند کرتے ہوئے قریبی رہائشیوں کے کرونا ٹیسٹ بھی کیے گئے ہیں۔
حکام نے چند روز کے دوران مذکورہ مارکیٹ جانے والے افراد کی شناخت کے لیے مہم بھی شروع کر دی ہے جب کہ اتوار کو شہر بھر میں 76 ہزار 499 افراد کے کرونا ٹیسٹ بھی کیے گئے ہیں۔