کرونا کی وبا ملکوں کو توڑ سکتی ہے: بلاول بھٹو زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمیں زندگی بھر کے چیلنج کا سامنا ہے۔ کرونا کی وبا ملکوں کو توڑ سکتی ہے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہر پاکستانی کی صحت، زندگی اور معاشی صورت حال اس وبا کی وجہ سے خطرے میں ہے۔ آئندہ مالی سال کا بجٹ پاکستان کا نہیں بلکہ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی کوئی سمت ہے اور نہ ہی کوئی وژن ہے۔
حکومت پر تنقید کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ کون کہتا تھا کہ پاکستان میں کرونا وائرس خود بخود ختم ہو جائے گا۔ کس نے کہا تھا کہ کرونا وائرس ایک فلو ہے۔ پاکستان کے عوام الیکشن میں ان کو بتائیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت ہر اس فیصلے اور مشورے کی مخالف تھی جو کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے میں مددگار تھا۔
- By شمیم شاہد
مردان کے پانچ علاقوں میں 14 دن کا اسمارٹ لاک ڈاؤن
خیبر پختونخوا کے ضلع مردان کے ڈپٹی کمشنرکے ترجمان کے مطابق حکومتی احکامات کی روشنی میں کرونا وائرس کی موجودہ صورت حال پر قابو پانے کے لیے مردان کے 5 علاقوں میں 14 دن کے اسمارٹ لاک ڈاؤن کیا جا ریا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن بدھ کی صبح 10 بجے سے شروع ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن دوسہرہ چوک، جان آباد، شیخ ملتون سیکٹر اے، دامن کوہ، مزدور آباد روڈ اور کاٹلنگ بازار میں کیا جائے گا۔
ترجمان کے مطابق اسمارٹ لاک ڈاؤن کے دوران ان علاقوں میں داخل ہونے اور باہر نکلنے پر مکمل پابندی ہوگی۔
پاکستان میں کرونا سے مزید 136 اموات
پاکستان میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں کرونا وائرس سے 136 مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ایک دن میں ہلاکتوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 136 ہلاکتوں کے ساتھ اس وبا کا شکار ہو کر مرنے والوں کی مجموعی تعداد 2975 ہو گئی ہے۔
اسی طرح پانچ ہزار 839 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ پاکستان میں کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 54 ہزار 740 تک پہنچ گئی ہے جن میں سے 58 ہزار 437 صحت یاب ہو چکے ہیں۔
کرونا وائرس کے مریضوں کی جان بچانے والی دوا مل گئی
ایک سستی اور عام استعمال کی دوا 'ڈیگسامیتھازون' کرونا وائرس کے مریضوں کی جان بچانے کی کوششوں میں مؤثر ثابت ہوئی ہے اور اسے سائنس دانوں نے بڑی پیش رفت قرار دیا ہے۔
یہ دوا دوسری بیماریوں سے پیدا ہوجانے والی جلن کو کم کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ منگل کو اس دوا کے تجربات کے نتائج کا اعلان کیا گیا جن سے ظاہر ہوا کہ اس نے اسپتالوں میں داخل کرونا وائرس کے شدید بیمار مریضوں کی اموات میں ایک تہائی کمی کی ہے۔
تجربات کی سربراہی کرنے والے ماہرین نے کہا ہے کہ نتائج سے ترغیب ملتی ہے کہ اس دوا کو کرونا وائرس کے شکار شدید بیمار مریضوں کے لیے فوری طور پر معیاری علاج بن جانا چاہیے۔
آکسفرڈ یونیورسٹی کے پروفیسر مارٹن لینڈری نے ریکوری ٹرائل کے نام سے کیے جانے والے تجربات کی مشترکہ طور پر سربراہی کی۔ ان کے مطابق، نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ کرونا وائرس میں مبتلا ایسے مریض جو وینٹی لیٹرز پر ہوں یا انھیں آکسیجن کی ضرورت ہو، اگر انھیں ڈیگسامیتھازون دی جائے تو زندگیاں بچائی جا سکتی ہیں اور ایسا بہت کم قیمت پر کیا جاسکتا ہے۔