برازیل کے صدر کا تاجروں کو کاروبار شروع کرنے پر زور
برازیل کے صدر جائر بولسونارو نے ملک میں کرونا وائرس کی شدت کو نظر انداز کرتے ہوئے تاجروں کو کاروبار دوبارہ شروع کرنے پر زور دیا ہے۔
جائر بولسونارو کے چیف آف اسٹاف نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ ایک بحران کی کیفیت موجود ہے۔ لیکن اس بحران پر قابو پا لیا گیا ہے۔
کرونا وائرس کے باعث موت کا شکار ہونے والے افراد لے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں سے ہمدردی ہے۔
دوسری جانب برازیل کے محکمہ صحت کے حکام نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 34918 نئے کیسز سامنے آنے تصدیق کی ہے۔
برازیل میں وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد نو لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے جب کہ اب یہ ملک کیسز کے اعتبار سے صرف امریکہ سے پیچھے ہے۔
امریکی معیشت کی بہتری کے امکانات
کرونا وائرس کے باعث اس سال عالمی معیشت میں آٹھ فی صد تک کی کمی کے اندازے لگائے جا رہے ہیں۔ کرونا وائرس کے باعث متاثر ہونے والی امریکی معیشت کی بحالی کے حوالے سے حکام کی طرف سے اب یقین دہانی کرائى جا رہی ہے کہ اس سال کے آخر تک معیشت قدرے بہتر ہو جائے گی۔
کشمیر: لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی
بھارت کے زیرِانتظام کشمیر میں حکام نے تقریباً 3 ماہ پہلے لگائے گئے لاک ڈاؤن میں مرحلہ وار نرمی کا اعلان کیا ہے۔ تاہم رہائشیوں کے مطابق کرونا لاک ڈاؤن اور سیاسی وجوہ کی بنا پر گزشتہ سال سے مختلف شعبوں میں لگی بندشوں کی وجہ سے ان کی پریشانیوں میں جلد کمی ہوتی دکھائی نہیں دیتی۔ زبیر احمد ڈار کی رپورٹ
جرمنی: حکومت مزید چار ماہ تک بڑے اجتماعات کے انعقاد پر پابندی کی خواہاں
جرمنی میں حکومت آئندہ چار ماہ تک بڑے اجتماعات پر مکمل پابندی کی خواہاں ہے۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق انجیلا مرکل کی حکومت اکتوبر کے آخر تک ملک میں کسی بھی بڑے اجتماع کے انعقاد پر پابندی لگانا چاہتی ہے۔
'اے ایف پی' نے ایک حکومتی ڈرافٹ کے حوالے سے بتایا ہے کہ حکام ملک میں کرونا وائرس کی دوسری لہر آنے کا خدشہ ظاہر کر رہے ہیں۔
برلن حکومت یہ منصوبہ بندی بھی کر رہی ہے کہ گرمیوں کی تعطیلات کے بعد اسکولوں کو معمول کے مطابق کھولا جا سکے اور بچوں کا تدریسی سلسلہ دوبارہ ہو کیا جا سکے۔
حکومتی ڈرافٹ کے مطابق سماجی دوری برقرار رکھنے کی حکومتی ہدایات پر عمل در آمد بدستور جاری رہے گا جب کہ کاروباری مراکز اور عوامی مقامات پر ماسک کا استعمال لازمی ہوگا۔