لاہور میں صوفی بزرگ ابو الحسن علی بن عثمان ہجویری کے عرس کی تقریبات اختتام پذیر ہو گئی ہیں۔ انہیں داتا گنج بخش کے نام سے جانا جاتا ہے۔ رواں برس اُن کا 976 واں عرس منقعد کیا گیا تھا۔ عرس کا آغاز حسب روایت سرکاری حکام کی جانب سے مزار پر چادر چڑھا کر کیا گیا۔ یہ عرس جمعے سے اتوار تک تین روز جاری رہا۔ جس میں پنجاب سمیت ملک بھر سےعقیدت مند شریک ہوئے۔ عرس کے موقع پر عقیدت مندوں کے لیے جہاں مختلف محافل ہوتی ہیں۔ وہیں کئی شرکا اپنی عقیدت کا انداز مختلف انداز میں بھی کرتے ہیں۔
داتا دربار پر عرس میں عقیدت مندوں کا دھمال
9
دربار پر عرس کے لیے آنے والے زائرین اپنے ساتھ بھی چراغاں کے لیے دیے لاتے ہیں۔
10
تین روزہ عرس کی تقریبات کے دوران کئی افراد سارا وقت مزار کو ہی اپنا مسکن بنائے رکھتے ہیں۔
11
کئی زائرین چراغاں کے لیے خاص طور پر دیسی گھی یا گھر کا بنا تیل لاتے ہیں جو دیے روشن کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
12
داتا دربار پر دس صدیوں سے عرس ہو رہا ہے۔ منتظمین کے مطابق اس میں دیگر مذاہب کے افراد بھی شریک ہوتے ہیں۔