واشنگٹن —
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سینئر راہنما میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی دہشتگرد حملوں کی دھمکیوں کے باوجود، انتخابی میدان میں ہے اور بھرپور انداز میں مہم چلارہی ہے۔ تاہم، اُن کے بقول، ’ہم کارنر میٹنگز اور ہمارے کارکن یونین کونسل کی سطح پر مہم چلائے ہوئے ہیں۔
انہوں نے ’وائس آف امریکہ‘ کے پروگرام ’اِن دا نیوز الیکشن سپیشل‘ کے سیگمنٹ ’فرام دا پارٹی کیمپ‘ میں انٹرویو کے دوران کہا کہ مشکلات کے باوجود ان کی جماعت صوبے میں حکومت بنانے میں کامیاب ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ جمیت علمائے اسلام، پیپلزپارٹی اور نواز لیگ جیسی جماعتیں صوبہ خیبر پختونخوا میں ووٹ بنک رکھتی ہیں۔
اُن کے بقول، تحریک انصاف کی بھی آواز اب سنائی دیتی ہے۔ تاہم، وہ کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ کر سکے گی۔
میاں افتخار حسین نے کہا کہ قومی سطح پر بھی مینڈیٹ منقسم ہوگا اور پیپلز پارٹی یا نواز لیگ میں سے کوئی جماعت حکومت بنائے گی مگر منقسم مینڈیٹ کی وجہ سے ایک نہیں تین یا چار جماعتیں مل کر حکومت بنائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی صوبے میں کم از کم 25 اور قومی اسمبلی کی سات آٹھ نشتیں جیتنے کی پوزیشن میں ہے۔
انٹرویو سننے کے لیے نیچے دیے گئے آڈیو لنک پر کلک کیجئیے:
انہوں نے ’وائس آف امریکہ‘ کے پروگرام ’اِن دا نیوز الیکشن سپیشل‘ کے سیگمنٹ ’فرام دا پارٹی کیمپ‘ میں انٹرویو کے دوران کہا کہ مشکلات کے باوجود ان کی جماعت صوبے میں حکومت بنانے میں کامیاب ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ جمیت علمائے اسلام، پیپلزپارٹی اور نواز لیگ جیسی جماعتیں صوبہ خیبر پختونخوا میں ووٹ بنک رکھتی ہیں۔
اُن کے بقول، تحریک انصاف کی بھی آواز اب سنائی دیتی ہے۔ تاہم، وہ کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ کر سکے گی۔
میاں افتخار حسین نے کہا کہ قومی سطح پر بھی مینڈیٹ منقسم ہوگا اور پیپلز پارٹی یا نواز لیگ میں سے کوئی جماعت حکومت بنائے گی مگر منقسم مینڈیٹ کی وجہ سے ایک نہیں تین یا چار جماعتیں مل کر حکومت بنائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی صوبے میں کم از کم 25 اور قومی اسمبلی کی سات آٹھ نشتیں جیتنے کی پوزیشن میں ہے۔
انٹرویو سننے کے لیے نیچے دیے گئے آڈیو لنک پر کلک کیجئیے: