رسائی کے لنکس

گجرات کے وزیرِ داخلہ مستعفی


گجرات کے سابق وزیرِ داخلہ امیت شاہ
گجرات کے سابق وزیرِ داخلہ امیت شاہ

قتل کے الزام اور متوقع گرفتاری کا سامنا کرنے والے گجرات کےوزیرِداخلہ، اور وزیرِ اعلیٰ نریندر مودی کے قریبی دوست، امیت شاہ نے استعفیٰ دے دیا ہے، لیکن وہ ابھی تک مفرورہیں۔

تحقیقاتی ادارہ، سی بی آئی، گجرات میں مختلف ٹھکانوں پر اُن کو تلاش کر رہا ہے اور وہ گرفتاری سے بچ رہے ہیں۔

نریندر مودی نے جو کہ ایک اجلاس میں شرکت کی غرض سے دہلی آئے ہوئے ہیں، ہفتے کے روز نامہ نگاروں کو استعفے کی اطلاع دی۔

اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ امیت شاہ بے قصور ہیں اور مرکزی حکومت سی بی آئی کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ بھارتیا جنتا پارٹی نے بھی حکومت پر یہی الزام عائد کیا ہے اور اُس نے اِسی بنیاد پر جمعے کے روز وزیرِ اعظم کے روایتی ظہرانے میں شرکت سے انکار کیا جب کہ حکومت نے اِس الزام کو یکسر بے بنیاد قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر اور اُس کی نگرانی میں سی بی آئی سہراب الدین فرضی مقابلے کی جانچ کر رہی ہے اور اُس نے ایک روز قبل امیت شاہ پر اغوا، قتل، مجرمانہ سازش، ثبوتوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور گواہوں کو متاثر کرنے کے الزامات عائد کیے ہیں۔

اُس نے دوبار سمن بھی جاری کیا لیکن امیت شاہ نے حاضر ہونے کے بجائے پیشگی ضمانت کی درخواست دے دی جسے سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے مسترد کردیا۔

یاد رہے کہ 2005ء میں سہراب الدین اور اُس کی اہلیہ کو ایک فرضی مقابلے میں ہلاک کر دیا گیا تھا۔ اِس کیس میں گجرات کے پولیس کے اعلیٰ عہدے داروں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG