جوڈیشل ایکٹو ازم کا دائرۂ اختیار کون طے کرے گا؟
پاکستان میں عدالتوں کی جانب سے عوامی مفاد اور سماجی مسائل کے معاملات کا از خود نوٹس لینے کی روایت حالیہ برسوں میں پروان چڑھی ہے۔ عدالتوں کے اس رویے کو جوڈیشل ایکٹو ازم کا نام دیا جاتا ہے۔ یہ جوڈیشل ایکٹو ازم کیا ہے، اس کا فائدہ یا نقصان کیا ہے اور اس کے دائرے کا تعین کون کرے گا؟ جانیے اس ویڈیو میں۔
مزید ویڈیوز
-
مارچ 28, 2024
امریکہ میں بین المذاہب افطار کا اہتمام
-
مارچ 27, 2024
بھارت: عام انتخابات میں خواتین کا ووٹ کتنا اہم ہے؟