پاکستان کے صوبے پنجاب کے دارالحکومت لاہور کا شمار مسلسل دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں ہو رہا ہے۔ شہر میں اسموگ کی وجہ سے حدِ نگاہ بھی کم ہو رہی ہے اور شہریوں کو سفر کرنے میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ بظاہر تو اسموگ سے آنکھوں میں جلن اور گلے کی خراش کی شکایات سامنے آتی ہیں۔ لیکن یہ کینسر اور دل کے عارضے جیسی خطرناک بیماریوں کا بھی سبب بن سکتی ہے۔
لاہور میں اسموگ کے ڈیرے

5
اسموگ کینسر اور دل کے عارضے جیسی خطرناک بیماریوں کا بھی سبب بن سکتی ہے۔

6
لاہور سمیت فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں بھی اسموگ کے باعث اسکول بند رکھے گئے تھے۔

7
لاہور میں صبح اور شام کو دفتری اوقات کے دوران ٹریفک بڑھنے سے اسموگ بھی بڑھ جاتی ہے۔

8
ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگ اسموگ کے اثرات سے بچنے کے لیے ماسک پہنیں اور غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کریں۔