شادی شدہ عورتوں میں امراض قلب سے مرنے کا خطرہ کم: تحقیق

جائز ے سے معلوم ہوتا ہے کہ شادی شدہ عورتوں میں تنہا زندگی گزارنے والی خواتین کی نسبت دل کی بیماریوں سے مرنےکا خطرہ کم ہوتا ہے۔
طبی ماہرین نے ایک وسیع پیمانے پر کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ شادی شدہ عورتوں میں تنہا زندگی گزارنے والی خواتین کی نسبت دل کی بیماریوں سے مرنے کا امکان کم ہوتا ہے۔

اس سے قبل ماضی میں کئے جانے والے مطالعاتی جائزے میں شادی شدہ جوڑوں کے طویل مدتی تعلقات کو مردوں کی صحت کے لیے اچھا بتایا گیا تھا لیکن عورتوں پر اس کے اثرات واضح نہیں کئے گئے تھے تاہم اس نئی تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ مردوں کے ساتھ ساتھ عورتوں کی صحت کے لیے بھی ایک جوڑے کے طور پر رہنا فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کی ’ملین وومن اسٹڈی‘ میں 1996 سے 2001 کے درمیانی عرصے میں مجموعی طور پر13 لاکھ درمیانی عمر کی خواتین کو بھرتی کیا گیا جنھیں اب تک مستقل نگرانی میں رکھا جارہا تھا۔

محققین نے اپنے مطالعے میں شرکاء کی صحت اور طرز زندگی پر مبنی وسیع تر معلوماتی ڈیٹا کا تجزیہ پیش کیا ہے۔

تازہ ترین مطالعہ ’بی ایم سی میڈیسن‘ جریدے میں شائع ہوا ہے جس میں محققین یہ دیکھنا چاہتے تھے کہ مردوں کی صحت کی طرح کیا شادی کے مثبت اثرات عورتوں کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔

طبی ماہرین نے مطالعہ میں شامل 73000 ہزار ایسی خواتین کا طبی معائنہ کیا جنھیں اس وقت دل کی بیماری، فالج یا کینسر جیسے امراض لاحق نہیں تھے جب انھیں بھرتی کیا گیا تھا لیکن اگلے آٹھ یا نو برسوں کے دوران 30,000 ہزار عورتیں دل کی بیماریوں میں مبتلا ہوگئیں جن میں سے 2,000 ہزار عورتیں دل کی شریانوں کی بیماری (کورونری) کے باعث دل کے جان لیوا دورے اور حرکت قلب رکنے کے باعث فوت ہو گئیں۔

تحقیق کاروں کے مطابق شادی کی وجہ سے یا پھر تنہا ئی کی وجہ سے دل کےامراض میں مبتلا ہونے کا خطرے کم نہیں ہوتا ہے بلکہ نتیجہ شادی شدہ عورتوں میں دل کی بیماریوں سے مرنے کے امکانات کے واضح فرق کی نشاندہی کرتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شادی شدہ عورتوں میں کورونری بیماری سے مرنے کی شرح تنہا یا طلاق یافتہ اور بیوہ عورتوں کے مقابلے میں کم ہے اس دوران ہر 100 میں سے 3 شادی شدہ عورتوں کی ہلاکت کی وجہ دل کی شریانوں کی بیماری تھی لیکن تنہا زندگی گزارنے والی عورتوں میں یہ تناسب 100میں سے 4 ریکارڈ کیا گیا۔

تحقیق کاروں نے کہا کہ ان اعداد وشمار سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ شادی شدہ عورتوں میں کورونری دل کی بیماری سے مرنے کے امکانات تنہا رہنے والی عورتوں سے نسبتاً 28 فیصد کم ہو سکتے ہیں۔

مطالعے کی سربراہ تحقیق کار سارہ فلاوڈ نے کہا کہ مطالعے میں شامل شادی شدہ عورتوں کی طرز زندگی کے اختلافات اور عادات جیسے عوامل کو بھی اگر اکاونٹ میں شامل کر لیا جائے تو بھی شادی شدہ جوڑے کے طور پر رہنے والی خواتین کے لیے اس رشتے کے نامعلوم فوائد کو بتانا مشکل ہو جائے گا ۔

انھوں نے اپنے موقف کی وضاحت میں کہا کہ مطالعے کے نتیجے سے یہ ظاہر نہیں ہوتا ہے کہ شادی سے دل کی بیماریوں کے خطرے کو روکا جا سکتا ہے لیکن یہ رشتہ ایک لمبی عمر جینے میں مدد فراہم کرتا ہے جس کی وجہ شاید شریک حیات کی طرف سے ملنے والا حوصلہ اور یقین ہو سکتا ہے۔