کچھووں کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام

پاکستان میں ان کچھووں کی افزائش نسل دیگر ممالک کے مقابلے میں کافی بہتر ہے

بین الاقوامی منڈی میں ان کچھووں کی قیمت لگ بھگ 150 سے 350 ڈالر فی کچھوا ہے۔

بیرون ملک ان کچھووں کی ڈیمانڈ میں اضافے کی وجہ سے اسمگلنگ کے کئی کیسز سامنے آرہے ہیں

جنگلی حیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کچھووں کی غیر قانونی تجارت کا ایک اہم مرکز بن چکا ہے۔

پاکستان سے باہر بھی دیگر ممالک میں اسمگلنگ کا بڑا نیٹ ورک موجود ہے

غیر قانونی اسمگلنگ سے بچائے جانے والے ان کچھووں کو دوبارہ کھلے پانیوں میں چھوڑ دیا گیا ہے۔

 یہ کچھوے پاکستان سے چین، نیپال، ہانگ کانگ اور دیگر ایشیائی ملکوں کو اسمگل کئے جاتے ہیں

پاکستان کے ساحلوں میں جہاں دن بدن سمندری آلودگی میں اضافہ ہورہاہے ایسے میں کالے دھبے والے یہ کچھوے ملک کے ساحلوں کیلئے نایاب تصور کئے جاتے ہیں