کشمیر میں غیر یقینی صورت حال برقرار

مودی حکومت کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد کشمیریوں کے غم و غصے میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے

خصوصی حیثیت ختم کیے جانے سے کچھ دن پہلے وادی میں مختلف افواہیں گردش کرنے لگی تھیں

نئی دہلی کی جانب سے وادی میں ہزاروں اضافی فوجی اہلکار تعینات کیے گئے تھے

کچھ علاقوں میں عید الضحٰی کی نماز ادا کرنے پر باپندی عائد کر دی گئی تھی

حکومت کی جانب سے وادی کے دور دراز علاقوں میں موجود مندروں سے ہندو یاتریوں کا انخلاء بھی کیا گیا جبکہ سیاحوں کو علاقہ چھوڑنے کے احکامات جاری کیے گئے

جموں کشمیر میں مواصلاتی نظام بند کیے جانے کے باعث شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے

وادی کے کچھ علاقوں سے دو ہفتے بعد کرفیو ختم کر دیا گیا ہے۔

مسلسل کرفیو سے تنگ آکر احتجاج کرنے والے مشتعل افراد کو فورسز نے گرفتار کیا۔

کشمیر کے خصوصی آئینی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان صورت حال کشیدہ ہے۔

تین ہفتے سے جاری کشیدہ صورت حال اور کرفیو کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔