چین کا نیا قمری سال چوہے سے منسوب

ہر نئے قمری سال کو کسی نہ کسی جانور یا پرندے سے منسوب کیا جاتا ہے۔ اس بار نیا سال چوہے سے منسوب کیا گیا ہے۔ 

ویسے تو اسے چینی سال کا آغاز کہا جاتا ہے لیکن متعدد مشرقی ممالک میں بھی اسے بہت جوش و خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ ان ممالک میں انڈونیشیا، سنگاپور، ویتنام، فلپائن اور جاپان بھی شامل ہیں جب کہ دنیا میں جہاں جہاں چینی شہری مقیم ہیں وہاں بھی اسے اہتمام کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ 

نئے سال کی تقریبات کا سب سے دلکش 'لائن ڈانس' یعنی شیر کا رقص کہلاتا ہے۔ ہزاروں نوجوان اس ڈانس میں رنگ برنگے کپڑے پہنچ کر اور مخصوص طور پر کاغذ سے تیار کردہ شیروں کا بہروپ بھرتے اور سڑکوں پر نکلے ہیں۔ 

 

شہر کی سڑکیں ہوں یا شاپنگ مالز ہر جگہ لائن ڈانس کیا جاتا ہے جسے دیکھنے کے لیے لوگوں کا رش بڑھ جاتا ہے۔

 

نئے سال کی تقریبات کے سلسلے میں جو ریلیاں یا جلوس نکالے جاتے ہیں اس میں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں جوشی خوشی فن کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ نوجوان اس موقع پر منہ سے آگ نکالنے کا بھی مظاہرہ کرتے ہیں جب کہ دیگر کرتب بھی دکھانے سے نہیں چوکتے۔ 

 

سینکڑوں چینی باشندوں، جن میں مرد، خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، نے تہوار کی تقریبات میں بھی کرونا وائرس سے بچنے کے لیے ماسک استعمال کیے۔ 

 

ہانگ کانگ میں نئے سال کے موقع پر لوگ عبادت گاہوں کا بھی بڑی تعداد میں رخ کرتے ہیں۔ عبادت گاہوں میں آنے والے لوگوں کے ہاتھوں میں بڑی تعداد میں خوشبو دیتی ہوئی اگربتیاں بھی ہوتی ہیں۔ 

 

ہانگ کانگ کی ایک عبادت گاہ میں خواتین نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ آمد کے موقع پر انہوں نے ہاتھوں میں اگر بتیاں تھامی ہوئی تھیں جب کہ چہرے پر ماسک لگاے ہوئے تھے۔ 

 

تقریبات میں لائن ڈانس کے لیے کاغذی شیر کے ساتھ ساتھ طویل ڈریگن بھی بنائے جاتے ہیں۔ ایک ایک کاغذی ڈریگن کے پیچھے کئی کئی نوجوان رقص کرتے ہیں۔

 

ہوا میں بل کھاتے اور لہروں کی طرح نظر آنے والے ڈریگن انتہائی رنگین اور دلکش محسوس ہوتے ہیں۔ اس پرفارمنس کے لیے بھی باقاعدہ تربیت حاصل کرنا پڑتی ہے۔

کاغذی شہر کو دیکھ کر سب سے زیادہ بچے خوش ہوتے ہیں اور شاید اسی لیے وہ بھی اس موقع پر مخصوص سرخ رنگ کا لباس زیب تک کرتے ہیں۔ 

انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں بھی بڑے پیمانے پر نئے قمری سال کے آغاز پر متعدد طریقوں سے تقریبات منائی جاتی ہیں۔ 

برطانیہ کے وزیر اعظم بوریس جانسن نے بھی لندن میں نئے چینی سال کے موقع پر ہونے والی تقریبات کو دیکھا۔  
 

سنگاپور میں نئے سال کے آغاز پر شاندار آتش بازی کی جاتی ہے جب کہ شہر کو رنگ برنگی روشنیوں سے نہلادیا جاتا ہے۔

نئے سال کی تقریبات کو دیکھنے اور چھٹیاں گزارنے کے لیے غیر ملکی سیاح بھی بڑی تعداد میں چین کا رخ کرتے ہیں۔