لبنان میں حکومت مخالف احتجاج جاری

اکتوبر 2019 سے جاری احتجاج کی ملکی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ مظاہروں میں تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والے شہری شریک ہو رہے ہیں۔

مظاہرین بارش کے باوجود بیروت کے مرکزی حصے میں جمع ہوئے جہاں پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کر کے پارلیمنٹ کی طرف جانے والے راستوں کو بند کر دیا تھا۔

مظاہرین کو آگے بڑھنے سے روکنے کے لیے بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہل کار تعینات تھے۔ اس کے باوجود مظاہرین نے پولیس کی جانب سے کھڑی رکاوٹوں کو ہٹانے کی کوشش کی۔

پولیس نے مظاہرین پر قابو پانے کے لیے واٹر گن کا استعمال کیا ۔ ربڑ کی گولیاں بھی چلائی گئیں اور آنسو گیس کے شیل فائر کیے۔ 

مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ماہرین پر مشتمل ایک حکومت قائم کی جائے جس میں کسی سیاسی پارٹی کا کوئی عہدے دار شامل نہ ہو۔

مظاہرین کو روکنے کے لیے بڑی تعداد میں سیکیورٹی اہل کار تعینات کیے گئے تھے۔

مظاہرین نے پولیس اہل کاروں پر پتھراؤ کیا اور نعرے لگائے۔ حکومت مخالف مظاہرین نے سیکیورٹی رکاوٹوں کو توڑنے کی کوشش کی جس کے بعد جھڑپوں میں اضافہ ہوگیا۔ 


 

حکومت مخالف مظاہرین نے پولیس کی جانب سے فائر کیے جانے والے شیلز کی بھی پرواہ نہیں کی اور ان کی جانب سے بھی پولیس کا نشانہ بنایا گیا۔ 

 

مظاہرین سیاست دانوں کو بدعنوان اور نااہل سیاست قرار دے رہے ہیں جب کہ انہیں ملک میں بڑھتے ہوئے اقتصادی بحران کا ذمہ دار قراردے رہے ہیں۔