شیعہ عالم کی پھانسی کے بعد کشیدگی

ایران نے شیعہ عالم شیخ نمر النمر کی موت پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔

سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے اتوار کو دیر گئے اعلان کیا کہ تمام ایرانی سفارتکار 48 گھنٹوں میں سعودی عرب سے چلے جائیں۔

تہران میں مظاہرین نے سعودی سفارتخانے پر دھاوا بول کر وہاں توڑ پھوڑ بھی کی۔

النمر پر 2014 میں بغاوت اور دیگر جرائم میں ملوث ہونے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی جس پر ہفتہ کو دیگر 46 مجرموں کے ساتھ کے ساتھ عملدرآمد کیا گیا۔

ایران میں مظاہرین نے سعودی سفارتخانے کو آگ لگانے کی کوشش بھی کی۔

ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے شیخ نمر کی موت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب کو ’’انتقام الہی‘‘ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

سعودی عرب نے شیعہ عالم کی سزائے موت کے بعد ایران سے پیدا ہونے والی کشیدگی پر ایران کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

تہران میں وزارت خارجہ کے ترجمان حسین جابر انصاری نے سعودی عرب پر خطے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

ممتاز شیعہ عالم نمر النمر کو پھانسی دیے جانے پر ایران سمیت کئی ممالک میں مظاہرے کیے گئے ہیں۔

امریکہ کے محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ واشنگٹن خطے کے تمام رہنماوں پر زور دیتا رہے گا کہ وہ کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے مثبت اقدام کریں۔