افغانستان میں صدارتی انتخابات کی تیاریاں

افغانستان میں پانچ اپریل کو ہونے والے صدارتی انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں۔

 صدارتی انتخابات میں نو اُمیدواروں کے درمیان مقابلہ ہو گا۔

چار لاکھ افغان فورسز اور پولیس اہلکاروں کو جمہوری عمل کے لئے کسی بھی خطرے کو روکنے کے لئے ملک بھر میں تعینات کیا جائے گا۔

ان دنوں صدارتی اُمیدوار مختلف تقاریب میں شرکت کرتے نظر آتے ہیں۔

کابل کے ایک رجسٹریشن سنٹر میں خواتین اپنے ووٹنگ کارڈ وصول کر رہی ہیں۔

زلمے رسول صدر کرزئی کے اہم حامی مانے جاتے ہیں اور وہ افغانستان کے سابق وزیرِ خارجہ ہیں۔

سابق افغان وزیرِ خارجہ عبداللہ عبداللہ بھی اس انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

 آئین کے مطابق صدر حامد کرزئی تیسری مدت کے لیے اس انتخاب میں حصہ نہیں لے سکتے۔

رواں سال افغانستان سے نیٹو افواج کا انخلا ہونے والا ہے۔

ملک کے ان صدارتی انتخابات کی سکیورٹی افغان فورسز کے لیے ایک بڑا چیلنچ ہے کیونکہ طالبان نے یہ دھمکی دے رکھی ہے کہ انتخابی عمل میں حصے لینے والوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔