عراق میں بم دھماکوں کے بعد سوگ

عراقی دارالحکومت بغداد میں اتوار کی صبح ہونے والے دو بم دھماکوں میں مرنے والوں کی تعداد 124 ہو گئی ہے۔

ہلاکتوں میں اضافے کی وجہ زخمیوں کی تشویشناک حالت بتائی جا رہی ہے ۔

پہلا دھماکہ مرکزی ڈسٹرکٹ کرادہ میں ایک ریستوارن اور مصروف بازار میں اس وقت ہوا جب بہت سارے افراد یہاں رمضان کی خریداری کر رہے تھے۔

دوسرا دھماکہ کچھ دیر بعد دارالحکومت بغداد کے شمال میں واقع شیعہ اکثریتی علاقے میں ہوا۔

ان بم دھماکوں کو رواں سال کا سب سے خطرناک حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔

حملے ایسے وقت میں کیے گئے جب ایک ہفتے قبل عراقی فوج نے فلوجہ میں داعش کے شدت پسندوں کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے انہیں شہر بدر کر دیا تھا۔

شدت پسند گروپ داعش نے ان دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

بغداد میں بم دھماکوں کے بعد عراق میں تین روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔