بنگلہ دیش: آتشزدگی کے باعث ہزاروں افراد بے گھر

جمعے کی شب میر پور ٹاؤن کی کچی آبادی میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس نے جھونپڑیوں اور کچے مکانات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

کچی آبادی میں رہائش پذیر بیشتر افراد قریبی فیکٹریوں میں ملازمت کرتے ہیں جو آگ لگنے کے وقت وہاں موجود نہیں تھے اور عید کی چھٹیاں منانے اپنے اپنے آبائی علاقوں میں گئے ہوئے تھے۔

 

​مقامی پولیس چیف غلام ربانی کا کہنا ہے کہ اگر عید کی چھٹیاں نہ ہوتیں تو بڑے نقصان کا خدشہ تھا۔ تاہم متاثرین کو قریبی اسکولوں میں عارضی طور پر منتقل کردیا گیا ہے۔

میونسپل افسر شفیع الاعظم کے مطابق متاثرہ افراد کو کھانا، پانی، ٹوائلٹ اور بجلی کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں جب کہ حکام متاثرین کی مستقل رہائش کا بھی بندوبست کر رہے ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر متاثرین کے لیے 500 ٹن چاول اور 13 لاکھ ڈکا امدادی رقم جاری کی ہے۔ جب کہ آگ لگنے کی وجوہات اور نقصان کا تخمینہ لگایا جارہا ہے۔

آگ کے شعلے اس قدر بلند تھے کہ دور دراز کے علاقوں میں اس کا دھواں دیکھا جاسکتا تھا۔

قدرتی آفات سے نمٹنے کے ادارے کے جونیئر افسر انعام الرحمان کے مطابق آتشزدگی کے واقعے میں 1200 گھروں کو نقصان پہنچا جب کہ 750 گھر مکمل طور پر جل کر خاکستر ہوگئے ہیں۔

برطانوی اخبار گارجین کے مطابق کچی آبادی میں آتشزدگی کے باعث 10 ہزار افراد بے گھر ہوگئے ہیں

حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر متاثرین کے لیے 500 ٹن چاول اور 13 لاکھ ڈکا امدادی رقم جاری کی ہے۔ جب کہ آگ لگنے کی وجوہات اور نقصان کا تخمینہ لگایا جارہا ہے۔