ڈھاکہ: مغربی شہریوں، تنصیبات پر داعش کے حملوں کا انتباہ

ڈھاکہ

سفارتخانے نے امریکی شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایسے اجتماعات سے دور رہیں جہاں غیر ملکی جمع ہوں اور اعلیٰ سطح کی نگرانی کا نظام وضع کیا جائے

ڈھاکہ میں قائم مغربی ممالک کے سفارتخانوں نے اپنے شہریوں کو داعش کے انتہا پسندوں کے مزید حملوں سے ہوشیار رہنے کی ہدایت کی ہے۔

منگل کو امریکی سفارتخانے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کے پاس اس بات کی باوثوق اطلاعات موجود ہیں کہ مسلح گروہ آسٹریلیائی مفادات پر حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں؛ اور امریکہ سمیت مختلف غیر ملکی شہری ان حملوں کا شکار ہوسکتے ہیں۔

سفارتخانے نے امریکی شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ ایسے اجتماعات سے دور رہیں جہاں غیر ملکی اکٹھےہوں اور اعلیٰ سطح کی نگرانی کا نظام وضع کریں۔

کنیڈا، آسٹریلیا اور برطانیہ نے بھی اپنے حکام کو ایسے اجتماعات میں شرکت محدود رکھنے کی ہدایت کی ہے، جہاں غیر ملکیوں کا اجتماع ہو۔

اطالوی شہری کیسار ٹراویلا کو سوموار کو ڈھاکہ کے ڈپلومیٹک زون میں چہل قدمی کرتے ہوئے موٹرسائیکل سواروں نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق، موٹرسائیکل سواروں نے ٹراویلا کے ساتھ اپنی موٹرسائیل کھڑی کی اور اسے گولی مار کر فرار ہوگئے۔

پولیس نے اس حملے میں دولت اسلامیہ کے ملوث ہونے کی تصدیق نہیں کی۔

تاہم، گزشتہ چند مہینوں کے دوران بنگلہ دیش میں اسلامی انتہاء پسندوں کی جانب سے تشدد میں اضافہ ہوا ہے، جہاں حکومت اسلامی انتہاء پسندوں کے خلاف لڑائی جاری رکھے ہوئے ہے۔

بنگلہ دیش میں قائم ایک انتہاء پسند گروپ نے قتل کی دھمکیوں کے ساتھ 20 بنگلہ دیشی بلاگر کی فہرست جاری کی ہے، جن میں سے اکثر پہلے ہی خوف زدہ ہوکر ملک چوڑ کر فرار ہوچکے ہیں۔

یہ فہرست کالعدم مسلح گروہ، انصاراللہ بنگلہ دھڑے نے جاری کی ہے۔ گزشتہ دو برسوں کے دوران، مذہبی انتہاء پسندی کےخلاف لکھنے والے 10 سیکولر بلاگر اور ان کے حامی بنگلہ دیش میں انتہاء پسندوں کے ہاتھوں قتل ہوچکے ہیں۔