تصاویر: شارلٹس وِل فسادات کو ایک سال مکمل

شارلٹس ول میں گزشتہ سال 11 اگست کو یونیورسٹی آف ورجینیا کے احاطے میں سفید فام نسل پرستوں نے مشعل بردار ریلی نکالی تھی جس کے اگلے روز سفید فام نسل پرستوں اور نسل پرستی کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین میں جھڑپیں ہوئی تھیں۔ (فائل فوٹو)

ان جھڑپوں میں ایک خاتون ہلاک اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے تھے۔ اس پرتشدد احتجاج کے بعد امریکہ بھر میں نسل پرستانہ رویوں کے خلاف احتجاج ہوا تھا اور شارلٹس ول کی پولیس پر ہنگامے روکنے کے لیے مؤثر کارروائی نہ کرنے پر کڑی تنقید کی گئی تھی۔

شارلٹس ول میں گزشتہ سال ہونے والے پرتشدد احتجاج کی یاد میں ہفتے کو مختلف تقریبات اور مظاہرے ہوئے۔

یونیورسٹی آف ورجینیا کے احاطے میں ہفتے کو طلبہ اور دیگر افراد گزشتہ سال کے واقعات کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

ہفتے کو ہونے والے مظاہرے کے شرکا کا الزام تھا کہ سفید فام اس سال بھی شہر میں جمع ہوئے ہیں لیکن وہ کھل کر جلوس نکالنے کے بجائے سینوں پر بیج لگا کر اپنی موجودگی ظاہر کر رہے ہیں۔

ہفتے کو احتجاج کے موقع پر شہر کے وسطی علاقے میں سکیورٹی انتہائی سخت تھی جس پر بعض مظاہرین نے اعتراض بھی کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ پولیس اپنی گزشتہ سال کی نااہلی چھپانے کے لیے اس بار اپنی طاقت کی نمائش کر رہی ہے جب کہ شہر میں نسل پرستوں کی کوئی سرگرمی بھی متوقع نہیں۔

پرتشدد مظاہروں کا ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر ورجینیا کے گورنر نے شارلٹس ول میں ہنگامی حالت نافذ کردی تھی جس کے تحت پولیس کو اضافی اختیارات دیے گئے ہیں۔

سفید فام نسل پرستوں نے بھی اپنے مظاہرے کی پہلی سالگرہ کے موقع پر شارلٹس ول میں احتجاج کرنے کی اجازت مانگی تھی لیکن شہر کی انتظامیہ نے ان کی درخواست مسترد کردی تھی۔

شارلٹس ول میں احتجاج کی اجازت نہ ملنے کے بعد گزشتہ سال نسل پرستوں کا احتجاج منظم کرنے والے افراد نے اتوار کودارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔