تھائی لینڈ میں مشتبہ ’چینی ایغور‘ افراد کا کیمپ

تھائی لینڈ کے حکام نے رواں ہفتے کے اوائل میں ایک جنگل سے تقریباً 200 لوگوں کو دریافت کیا تھا۔

ان افراد کے بارے میں  شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ان کا تعلق چین کے خود مختار مسلم اکثریتی علاقے سنکیانگ سے ہے۔

تھائی حکام کا کہنا ہے کہ یہ افراد جنوبی صوبہ سونگخلا کے جنگل میں ایک الگ تھلگ کیمپ میں رہ رہے تھے اور یہ لوگ پولیس کو ملے تھے۔

اس گروپ میں 82 بچے بھی شامل ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے تھائی لینڈ پر زور دیا ہے کہ وہ ان لوگوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ان کی بینادی انسانی ضروریات کا بھی انتظا م کیا جائے۔

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے بھی تھائی لینڈ پر زور دیا ہے کہ ان افراد کو واپس چین نہ بھیجا جائے کیونکہ  بقو ل ان کے وہاں ایغور نسل کے لوگوں کو ریاستی جبر کا سامنا ہے۔

۔   سنکیانگ گزشتہ کئی سالوں سے ایک مسلمان علحیدگی پسند تحریک کا مرکز بھی رہا ہے۔

اس گروپ میں خواتین بھی شامل ہیں۔

چین کے صوبہ سنکیانگ میں مسلم ایغور نسل کی اکثریت ہے۔

گزشتہ برس سنکیانگ میں پرتشدد جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔