کرونا کے باعث سماجی فاصلوں کے منفرد طریقے

بیلجیم میں اسکول کھول دیے گئے ہیں، لیکن طلبہ کو ماسک پہننے اور سماجی دوریاں اختیار کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

تھائی لینڈ کے دارالحکومت بینکاک میں بینک بھی کھل گئے ہیں۔ لیکن صارفین کے لیے ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

 

وائرس کا سب سے پہلا شکار بننے والے ملک چین میں بھی فیکٹریاں کھل گئی ہیں۔ لیکن اب کام اور کھانے کے وقفے کے دوران بھی سماجی فاصلے رکھا جا رہا ہے۔

 

نیدر لینڈ میں ساحل کے قریب واقع ہوٹلز کی انتظامیہ نے شیشے کے کمپارٹمنٹ بنا دیے ہیں جہاں لوگ الگ تھلگ ہو کر آرام سے کھانا نوش کر سکتے ہیں۔

 

ٹوکیو کے بینکوں میں بھی احتیاطی تدابیر کے طور پر پلاسٹک کے کور لگا دیے گئے ہیں، تاکہ صارفین اور بینک عملہ ایک دوسرے سے فاصلے میں رہ سکے۔

 

فرانس میں سخت لاک ڈاؤن کے دوران واش رومز میں بھی سماجی فاصلے اختیار کرنے کے انتظامات کیے گئے تھے۔
 

 

بینکاک میں کھانے کی میز کے درمیان ایک حفاظتی شیٹ رکھی گئی ہے، تاکہ دو افراد ایک دوسرے سے فاصلے میں رہیں۔

 

کینیڈا میں بھی بعض اسکول کھول دیے گئے ہیں، لیکن سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے لیے زمین پر نشان لگا دیے گئے ہیں۔


 

 

کینیڈا کے اسکول میں زیر تعلیم بچے ٹیچرز کا لیکچر سن رہے ہیں۔ یہیں بھی دونوں کے لیے ماسک کی شرط لازمی ہے۔
 

اٹلی کے اسکولوں میں بچوں کو بار بار ہاتھ سینیٹائز کرنے کی تربیت دی گئی ہے اگر بچے بھول بھی  جائیں تو ٹیچر انہیں یاد دلاتے ہیں جب کہ بچوں میں سماجی دوری بھی برقرار رکھی جارہی ہے۔