فسادات کے بعد نئی دہلی میں راکھ ہی راکھ

دہلی کی ایک کار پارکنگ کا منظر، جہاں کھڑی تمام گاڑیوں کو مشتعل افراد نے نذر آتش کر دیا تھا۔

کچھ خواتین دہلی کی ایک سڑک سے گزر رہی ہیں جہاں جلی ہوئی موٹر سائیکلوں کا ملبہ پڑا ہے۔ 

ایک جلی ہوئی گاڑی کا اندرونی منظر۔

فسادات کے دوران مارے جانے والے مدثر خان نامی شخص کے اہل خانہ غم سے نڈھال ہیں۔ دہلی کے ہنگاموں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 39 ہو چکی ہے جب کہ درجنوں افراد زخمی ہیں۔

بلوائیوں نے اسکولوں کی عمارتوں میں گھس کر توڑ پھوڑ کی۔ ایک کلاس روم کے بلیک بورڈ میں پڑا شگاف یہاں ہونے والے ہنگامے کی داستان سنا رہا ہے۔

دہلی میں ہنگاموں کے بعد خوف اور کشیدگی کی فضا برقرار ہے۔ حساس علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔

دہلی کے ایک اسکول کی عمارت جو مشتعل افراد کی توڑ پھوڑ کا نشانہ بنی۔

دہلی کا یہ مکین اپنی تباہ شدہ دکان پر نوحہ کناں ہے۔ اس شخص کی دکان پر مشتعل افراد نے دھاوا بولا اور توڑ پھوڑ کی۔

ہنگاموں سے متاثرہ علاقے میں ایک گھر کی چھت سے ملنے والی غلیل اور کچھ پیٹرول بم، جنہیں آگ لگانے کے لیے استعمال کیا گیا۔