مصر میں نئے آئین کے لیے ریفرنڈم

مصر میں فوج کی حمایت یافتہ عبوری حکومت کے تیارہ کردہ آئین پر ریفرنڈم کے لیے منگل اور بدھ کو ووٹ ڈالے جارہے ہیں۔

اس پولنگ کو فوج کے سربراہ جنرل الفتح السیسی کے صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کے فیصلے پر ریفرنڈم کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔

جنرل الفتح السیسی نے گزشتہ سال جولائی میں مصر کے پہلے منتخب صدر محمد مرسی کو برطرف کر دیا تھا۔

ملک پر دہائیوں تک حکمران رہنے والے حسنی مبارک کے اقتدار کے خاتمے کے بعد 2011ء سے اب تک مصر میں ہونے والا یہ چھٹا ریفرنڈم ہے۔

نئے مجوزہ آئین میں بعض سخت اسلامی قانونی تحریر کو ہذف کیا گیا ہے اور خواتین کے لیے کئی اہم حقوق کے ساتھ ساتھ فوج کو مزید مضبوط کرنے کا ذکر کیا گیا ہے۔

بیرون ملک رہنے والے مصریوں نے پہلے ہی اس نئے آئین کے لیے ووٹ دے دیا ہے۔

یہ نیا آئین اس آئین کی جگہ لے گا جو معزول صدر محمد مرسی نے اقتدار سنبھالنے کے بعد پیش کیا تھا۔

اس ریفرنڈم کے موقعے پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔

 ناقدین کا کہنا ہے کہ نیا آئین عوام کی بجائے فوج کے حقوق کا محافظ ہے۔

برطرف صدر مرسی کی جماعت اخوان المسلمین نے اس ریفرنڈم کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔