ایران: وبا سے ہلاک افراد کی احتیاطی تدابیر کے ساتھ تدفین

قم شہر میں وبا سے ہلاک افراد کی تدفین کے لیے علی رحیمی نے نہ صرف خصوصی طور پر احتیاطی تدابیر کا طریقہ سیکھا۔ بلکہ اپنے ساتھ رضا کاروں کو بھی تیار کیا۔

وائرس سے ہلاک افراد کو ایک الگ مقام پر غسل دیا جاتا ہے۔ غسل کے وقت رضا کار خصوصی حفاظتی لباس پہنے رکھتے ہیں۔

علی رحیمی روزانہ رضا کاروں کے ہمراہ تدفین کے لیے دستیاب ہوتے ہیں۔

قبر میں میت اتارنے قبل وہاں چونا پھینک دیا جاتا ہے تاکہ جراثیم نہ پھیلیں۔

ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو بھی احتیاطی تدابیر پر عمل کی ہدایت کی جاتی ہے۔ اور رضا کار خود قبر میں میتوں کو اتارتے ہیں۔

آخری رسومات میں احتیاطی تدابیر کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ اور علی رحیمی خود بیشتر جنازے پڑھاتے ہیں۔

ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو آخری بار میت دیکھنے کے بعد رضا کار دیگر امور شروع کرتے ہیں اور میت کو غسل کے بعد خصوصی بیگ میں رکھا جاتا ہے۔

میت کو پلاسٹک کے خصوصی بیگ میں بند کیا جاتا ہے اور آخری رسومات کے بعد عزیز و اقارب کے ہمراہ میت تدفین کے لیے قبر تک لے جائی جاتی ہے۔

خواتین کو تدفین کے بعد قبروں تک جانے دیا جاتا ہے۔

رضا کار روزانہ اپنا حفاظتی لباس شام میں جلا دیتے ہیں تاکہ وہ وائرس پھیلنے کا سبب نہ بنے۔ اور اگلے روز نئے حفاظتی لباس میں رضا کارانہ سرگرمیاں سر انجام دی جاتی ہیں۔