جرمنی اور بیلجیم میں سیلاب کی تباہ کاریاں

جرمن ریاست رین لینڈ پیلاٹینیٹ کا ایک گاؤں شولڈ سیلابی ریلے سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں متعدد گھر تباہ اور درجنوں افراد لاپتا ہو گئے ہیں۔

جرمن شہر ٹرائر کا ایک منظر جہاں سڑک پر امدادی کاموں میں مصروف ہیوی مشین بھی پانی میں ڈوب گئی ہے۔

جرمن ریاست رین لینڈ پیلاٹینیٹ کے قصبے میین کے مکین سڑک پر جمع پانی نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

بیلجیم کے شہری ورویئر میں بھی بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا دی ہے۔ پانی گھروں میں داخل ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

بیلجیم کے صوبے لیگ میں سیلاب نے کئی علاقوں کو متاثر کیا ہے۔

بیلجیم کے صوبے نامور کی میونسپلٹی روچفورٹ کا ایک منظر جہاں ہر طرف پانی ہی پانی جمع ہے۔

پانی جمع ہونے کے بعد لوگ اپنے گھروں سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے پر مجبور ہیں۔

جرمنی میں طوفان کے باعث سڑکیں بہہ جانے کے باعث امدادی ٹیموں کو متاثرہ علاقوں تک پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہے اور لوگ اپنی مدد آپ کے تحت گھروں سے پانی نکالنے کا کام سر انجام دے رہے ہیں۔

سیلاب کے بعد پیدا ہونے والی صورتِ حال یہ ہے کہ مختلف سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ سمیت فون اور انٹرنیٹ سروس کی معطلی کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔

شہری علاقوں میں گھروں میں پانی داخل ہونے سے مکینوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

سیلابی ریلے کی تباہی کا ایک منظر

جرمنی اور بیلجیم میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے دوران اب تک ہونے والی اموات اور املاک کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ نہیں لگایا گیا۔

دونوں ملکوں میں قدرتی آفت کے نتیجے میں مرنے والوں کی بیشتر لاشیں سیلابی ریلا تھمنے کے بعد ملی ہیں۔