مناسک حج : تصویری جھلکیاں

مناسک حج کی ادائیگی اسلامی مہینے کی آٹھ تاریخ سے 12 تاریخ تک جاری رہتی ہے۔ اس دوران عازمین حج میدان عرفات میں جمع ہوتے ہیں جو مکہ کے قریب واقع ہے۔
 

 

عازمین حج کے دوران اس مقام پر بھی ضرور جاتے ہیں جہاں پیغمبر اسلام نے پہلا اور آخری خطبہ حج دیا تھا۔ اس مقام پر لاکھوں عازمین جمع ہوتے ہیں اور عبادت کرتے ہیں ساتھ ہی دعائیں بھی مانگی جاتی ہیں۔

میدان عرفات میں قیام کے دوران عازمین دعائیں مانگتے ہیں۔ قرآن کی تلاوت کی جاتی ہے اور نمازیں پڑھی جاتی ہیں۔
 

 

میدان عرفات پہاڑوں کے درمیان واقع ہے۔ یہاں عازمین خطبہ جج سنتے اور رات کو قیام کرتے ہیں۔
 

 

حج دنیا کے بڑے مذہبی اجتماعات میں سے ایک ہے۔ یہ اسلام کا پانچواں رکن ہے اور حج کی استطاعت رکھنے والے ہر مسلمان پر فرض ہے۔

رواں سال 20 لاکھ سے زائد عازمین فریضہ حج ادا کر رہے ہیں جن میں اکثریت کا تعلق دنیا کے متعدد ممالک سے ہے۔

منیٰ مکّہ کے قریب پتھریلے پہاڑوں کے درمیان واقع ایک تنگ وادی ہے۔ یہاں ہر سال عازمین حج کے قیام کے لیے وسیع پیمانے پر خیمہ بستی قائم کی جاتی ہے۔ 

عازمین کو گروپس کی شکل میں منیٰ جانا ہوتا ہے، منیٰ تک کا سفر پیدل بھی طے کیا جاسکتا ہے اور  بسوں کے ذریعے بھی۔

 منیٰ میں اس سال تین لاکھ 50 ہزار خیمے لگائے گئے ہیں جو ایئر کنڈیشنڈ ہونے کے ساتھ ساتھ فائر پروف بھی ہیں۔

خانہ کعبہ جو سعودی عرب کے شہر مکہ میں واقع مسجد الحرام کے صحن میں موجود ہے۔ اس مسجد میں 25 لاکھ سے زائد نمازیوں کی گنجائش ہے اور یہ دنیا کی سب سے بڑی مسجد شمار ہوتی ہے۔

عازمین خانہ کعبہ کے گرد چکر لگا رہے ہیں جسے طواف کہا جاتا ہے اور ایک طواف سات چکروں پر مشتمل ہوتا ہے۔ اسی دوران خانہ کعبہ کے ایک کونے میں نصب سنگ 'اسود' کا بوسہ بھی لیا جاتا ہے۔ طواف اسی کونے سے شروع ہوتا ہے اور اسی کونے پر آکر ختم ہوتا ہے۔

حج کے موقع پر غلاف کعبہ بھی تبدیل کیا جاتا ہے جبکہ تبدیلی سے کچھ پہلے پرانا غلاف اونچا کردیا جاتا ہے۔ یہاں عازمین گڑگڑا کر دعائیں مانگتے اور عبادت کرتے ہیں۔

مقام ابراہیم جو سنہری جالیوں اور شیشے سے بنے پلر میں نصب ہے۔ اس مقام کو ایک اور پیغمبر اسلام حضرت ابراہیم نے اپنے بیٹے کی مدد سے تعمیر کیا تھا، اسی لیے یہ مقام انہی کے نام سے منسوب ہے۔

حج کے موقع پر سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے جاتے ہیں۔ کلوز سرکٹ کیمروں سے مسجد کے کونے کونے کی نگرانی کی جاتی ہے۔ ہزاروں پولیس اہلکار عازمین کی خدمت اور رہنمائی کے لیے ہر جگہ موجود ہوتے ہیں۔

سکیورٹی اور نگرانی کے کاموں میں خواتین بھی مردوں کے شانہ بشانہ فرائض انجام دیتی ہیں۔ ایک سکیورٹی اہلکار کے مطابق انہیں اللہ کے گھر آئے ہوئے مہمانوں کی خدمت کرنے پر فخر ہے۔