چوہے زندہ دل ہوتے ہیں، چھپن چھپائی ان کا پسندیدہ کھیل ہے: تحقیق

فائل فوٹو

سائنس دانوں نے چوہوں کو نہایت زندہ دل جانور قرار دیا ہے۔ ماہرین کے مطابق چوہے انسانوں کے ساتھ بھی کھیلنا پسند کرتے ہیں جبکہ بچوں کی طرح چھپن چھپائی (ہائیڈ اینڈ سیک) ان کا بھی پسندیدہ کھیل ہے۔

جرمنی کے سائنس دانوں کے ایک گروپ نے چوہوں کی زندہ دلی کا عملی مظاہرہ دیکھنے کے لیے کئی ہفتے ان کے ساتھ بند کمرے میں گزارے۔ اس کمرے میں مختلف اجناس کے دانے بھی وافر مقدار میں رکھے گئے تھے۔

سائنس دانوں کے اس گروپ میں دماغی امراض کے ماہرین بھی شامل تھے۔

تحقیق کے دوران کمرے میں چوہوں کو ایک دوسرے کے تعاقب میں ادھر ادھر بھگتا ہوا دیکھنے اور چھپنے کے لیے کچھ خالی ڈبوں سمیت اسی طرح کی دیگر چیزیں رکھی گئی تھیں۔

تحقیق کے دوران حیرت انگیز طور پر چوہوں نے انسانوں کو اپنے قریب دیکھ کر ڈرنے کے بجائے ان کے ساتھ کھیلنا پسند کیا۔

تحقیق کے حوالے سے شائع رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وہ انسانوں کو اتنا قریب دیکھ کرخوف زدہ نہیں ہوئے بلکہ ان کے قریب کودتے اور دوڑتے رہے۔

جب سائنس دانوں نے چوہوں کو پکڑنے کی کوشش کی تو وہ ڈرنے کے بجائے ان کے ساتھ کھیلتے رہے اور ان کے قریب اِدھر اُدھر چھلانگیں لگاتے رہے۔

سائنس دانوں کے اس تجربے سے متعلق رپورٹ ایک موقر جریدے میں جمعرات کو شائع ہوئی ہے۔

تحقیق کے مطابق دودھ پلانے والے جانوروں کا آپس میں کھیلنا ایک ارتقائی خصوصیت ہے۔

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کو جرمنی کی ہمبلٹ یونیورسٹی کے شریک مصنف کونسٹنٹن ہارٹمین نے بتایا کہ چوہوں کے ساتھ طویل عرصے تک کام کرنے پر معلوم ہوا کہ یہ کتنے ذہین ہوتے ہیں۔

ان کے بقول چوہوں کا رد عمل ہمارے لیے اب بھی حیرت انگیز ہے۔

تحقیق کے دوران دو ہفتوں تک چوہوں کو یہ سکھایا گیا کہ کھیل ایک بند خانے کے اندر شروع کرنا ہے۔ کمرے کے اندر ڈبے کو ریموٹ کے ذریعے کھولا اور بند کیا جاتا رہا۔

ڈبے کو کھولنے کا مقصد کھیل کے دوران چھپنے کے لیے جگہ دینا جبکہ اس کا ڈھکن بند کرنے کا مقصد انہیں تلاش کرنا تھا۔

ہارٹ مین نے وضاحت کی کہ تربیت کے دوران چوہوں کو کھانے پینے کے لیے کچھ نہیں دیا گیا یہاں تک کہ پانی بھی نہیں دیا گیا۔

انہوں نے اسے تحقیق کے مکمل نتائج کے حصول کے لیے اہم قرار دیا۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ چوہے خود بھی انسانوں سے کھیلنے کا اشارہ دیتے ہیں۔ اس کے لیے وہ بار بار چھلانگیں لگاتے ہیں۔