زرعی قوانین کے خلاف بھارتی کسانوں کا بڑا احتجاج
حکومت کی جانب سے متعارف کردہ نئے زرعی قوانین کے خلاف بھارتی کسان گزشتہ کئی ماہ سے سراپا احتجاج ہیں۔
ہزاروں کسان اتوار کو ریاست اترپردیش کے شہر مظفر نگر میں جمع ہوئے اور انہوں نے حکومت سے زرعی قوانین واپس لینے کا مطالبہ دہرایا۔
مقامی پولیس کے مطابق کسانوں کے احتجاج میں پانچ لاکھ سے زیادہ مظاہرین شریک تھے۔
بھارتی حکومت نے گزشتہ برس تین زرعی قوانین منظور کیے تھے جس کے تحت اجناس کی خرید و فروخت میں سے آڑھتی کا کردار منہا کر دیا گیا تھا۔
مظفرنگر میں ہونے والے احتجاج میں خواتین کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔
کسانوں کا مؤقف ہے کہ نئے زرعی قوانین سے نجی شعبہ غالب آ جائے گا اور ان کے حقوق سلب ہو جائیں گے۔
حکومت کا مؤقف ہے کہ کسان اپنی اجناس براہِ راست مارکیٹ میں فروخت کے لیے پیش کر سکتے ہیں اور اس سے انہیں زیادہ منافع ہو گا۔
کسان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ زرعی قوانین کو کسی بھی طور تسلیم نہیں کریں گے اور ان قوانین کے خاتمے تک ان کی جدوجہد جاری رہے گی۔