بھارتی کشمیر میں برفانی تودوں کی زد میں آ کر 11 افراد ہلاک

بھارتی کشیمر میں برفانی تودوں کا نشانہ بننے والوں کی تلاش جاری ہے۔ 6 جنوری 2018

عہدیداروں کا کہنا ہے کہ مارے اور زخمی ہونے والے بیشتر افراد ایک ٹیکسی میں سفر کررہے تھے جو تین ہزار دو سو میٹر کی بلندی پر واقع سادھا ٹاپ پہاڑی دھرے کے بیچوں بیچ سڑک سے گزر رہی تھی

نئی دہلی کے زیرِ انتظام کشمیر کے سرحدی ضلع کُپوارہ میں یکے بعد دیگرے تین بھاری برفانی تودوں کی زد میں آکر گیارہ افراد ہلاک اور دس سالہ بچے سمیت دو افراد زخمی ہوئے ہیں۔ مزید چند افراد کے لاپتہ ہونے کی بھی خبر ہے۔

مرنے والوں میں چار خواتین اور ایک شیر خوار بچی شامل ہیں جبکہ ان میں سے ایک خاتون کا خاوند اور دوسری کی بیٹی بھی ان واقعات میں لُقمہء اجل بن گئے۔

عہدیداروں کا کہنا ہے کہ مارے اور زخمی ہونے والے بیشتر افراد ایک ٹیکسی میں سفر کررہے تھے جو تین ہزار دو سو میٹر کی بلندی پر واقع سادھا ٹاپ پہاڑی دھرے کے بیچوں بیچ سڑک سے گزر رہی تھی کہ ایک برفانی تودہ لڑھکتا ہوا آیا اور یہ اس کے نیچے دب گئی۔ ٹیکسی کا ڈرائیور معجزاتی طور پر بچ گیا۔

اس واقعے سے تھوڑی دیر پہلے ایک اور برفانی تودے کی زد میں آکر بھارتی فوج سے منسلک بارڈر روڑز آرگنائزیشن کے پروجیکٹ بیکن کا ایک جونئیر انجینئر ہلاک ہوگیا- تیسرے تودے کی لپیٹ میں تین افراد آگئے۔ علاقے میں بچاؤ کارروائیاں جاری ہیں۔

Your browser doesn’t support HTML5

بھارتی کشمیر میں برفانی تودے گرنے سے ہلاکتیں

کشمیر کے کئی علاقوں میں گزشتہ دو دن سے تازہ بارشوں اور برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔ متعلقہ محکمے نے بالائی علاقوں میں برفانی تودے گر آنے کے خدشے کے پیشِ نظر اولانچ وارننگ جاری کردی ہے

گزشتہ ماہ کپوارہ اور بانڈی پور اضلاع میں کشمیر کو بھارت اور پاکستان کے زیرِ انتظام حصوں میں تقسیم کرنے والی حد بندی لائن کے قریب تعینات پانچ بھارتی فوجی برفانی تودوں اور طوفان کی زد میں آکر ہلاک ہوئے تھے۔