عراق کے مزید علاقوں پر شدت پسندوں کا قبضہ
صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ 'داعش' کی پیش قدمی کو روکنے کے لیے اگر ضرورت پڑی تو شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے جا سکتے ہیں۔
سنی شدت پسندوں نے شمالی عراق اور شام میں اپنے زیر قبضہ علاقوں کو ’اسلامک اسٹیٹ‘ کا نام دے کر وہاں ’خلافت‘ کے قیام کا اعلان کر رکھا ہے۔
مسیحی برادری کے سب سے بڑے شہر قراقوش پر شدت پسندوں کے قبضے کے بعد ہزاروں کی تعداد میں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔
سنی شدت پسند گروپ داعش نے جون میں شمالی عراق میں حملے شروع کیے تھے۔
عراق فورسز کو اکثر مقامات پر شدت پسندوں کے خلاف لڑائی میں پسپائی اختیار کرنا پڑی۔
شدت پسند گروہ کی طرف سے دھمکی کے بعد، یزیدی اقلیتی برادری کے ہزاروں افراد کو نینوا صوبے سے نقل مکانی کرنا پڑی۔
کرد فورسز شمالی عراق میں سنی شدت پسندوں کے خلاف کئی ہفتوں سے لڑ رہی ہیں۔
اس دوران عراق کے مختلف حصوں میں بم دھماکوں کے واقعات بھی رونما ہو چکے ہیں۔