موصل: لڑائی کے باعث ہزاروں افراد کی نقل مکانی
اقوام متحدہ کے کمشنر برائے مہاجرین فلیپ گرانڈی نے کہا کہ موصل میں شہری آبادی کے تحفظ کی ذمہ داری محض انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کام کرنے والی چند تنظیموں کا کام نہیں ہے۔
مکینوں کا کہنا ہے کہ اُنھیں باہر نکلنے سے خوف آتا ہے۔
بچوں کے بہبود کے لیےکام کرنے والے ایک بین الاقوامی خیراتی ادارے نے بتایا ہے کہ کُرد اور عراقی افواج کی فائرنگ سے بچنے کے لیے ہزاروں افراد موصل کے علاقے سے بھاگ رہے ہیں۔
اقوام متحدہ اور حکومت کے پاس بہت سا سامان موجود ہے مثلاً مخصوص خیموں کی طرز کا سامان جو لاکھوں افراد کی ضروریات کو پورا کر سکتا ہے۔
خیال کیا جاتا ہے موصل میں شہری آبادی کی تعداد تقریباً 10 لاکھ ہوجائے گی۔
امدادی گروپ نے کہا ہے کہ گذشتہ 10 دِنوں کے دوران تقریباً 5000 افراد شام کی سرحد پر ایک مہاجر کیمپ کی جانب جا چکے ہیں۔