افغانستان: داعش کے حملے میں صوبائی پولیس سربراہ  ہلاک

صوبے بدخشاں میں فیض آباد کی ایک سڑک کا ایک منظر فائل فوٹو:

افغانستان میں طالبان حکام نے پیر کو کہا کہ ایک کار بم دھماکے میں ایک صوبائی پولیس سربراہ اورا س کے دو گارڈ ہلاک ہو گئے ۔دہشت گرد گروپ داعش کے ساتھ افغانستان میں منسلک گروپ آئی ایس خراسان نے شمال مشرقی صوبے بدخشاں کے دار الحکومت فیض آباد میں ہونے والے اس بم دھماکے کی زمہ داری قبول کر لی ہے ۔

افغان دارالحکومت کابل میں طالبان کی زیر قیادت وزارت داخلہ نے وی او اے کو بتایا کہ ہلاک شدہ پولیس افسر اس وقت کام پر جارہا تھا جب دھماکہ خیز مواد سے لدی ایک کار نے اس کی گاڑی کو ہدف بنایا۔

عبدالنافی ٹکور نے کہا کہ دھماکے میں دو لوگ زخمی بھی ہوئے ۔ اس نے مزید کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے حملے کے سلسلے میں چار مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے اور وضاحت کیے بغیر افغانستان کے نام نہاد دشمنوں کو اس حملے کے پس پشت ہونے کا الزام عائد کیا ۔

بدخشاں پاکستان ، تاجکستان اور چین کی سرحد پر واقع ہے ۔

آئی ایس خراسان نے اگست 2021 میں جب سے جنگ زدہ ملک میں طالبان کے اقتدار پر دوبارہ قبضے کے بعد سے دہشت گرد حملوں میں اضافہ کر دیا ہے ۔ حالیہ مہینوں میں ہونے والے تشدد میں افغان شیعہ اقلیتی کمیونٹی کے ارکان اور طالبان کے سرکردہ حمایتی علماء سمیت سینکڑوں لوگ ہلاک ہو چکے ہیں ۔

حکمران اسلام پرست گروپ کا دعوی ہے کہ انسداد دہشت گردی کی اس کی فورسز نے افغانستان میں آئی ایس خراسان کی موجودگی کو نمایاں طور پر کم کیا ہے لیکن ناقدین کابل اور اس سے باہر گروپ کی جانب سے متواتر ہائِی حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے ان دعووں پر سوال اٹھاتے ہیں ۔