بھارت کے ایک طیارے میں جمعرات کے روز پرواز کے دوران 30 سے زیادہ مسافروں کے کان اور ناک سے اچانک خون بہنا شروع ہو گیا جس سے کیبن میں افراتفری پھیل گئی۔
بھارتی شہر جے پور جانے والی جیٹ ائیرویز کی پرواز میں خون بہنے کے واقعات کے بعد فلائٹ کو واپس ممبئی میں اتار لیا گیا۔
طیارے میں 166 مسافر سوار تھے۔
جیٹ ائیر ویز کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ متاثرہ مسافروں کو طبی امداد دینے کے بعد متبادل طیاروں کے ذریعے اپنی منزل پر روانہ کر دیا گیا۔
کمپنی کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے تک طیارے کو پرواز کرنے سے روک دیا گیا ہے۔
طیارے میں سوار کئی افراد نے سوشل میڈیا پر تصاویر اور ویڈیوز پوسٹ کی ہیں۔ ایک مسافر درشک ہاتھی کی ٹوئیٹر پر پوسٹ کی جانے والی ایک فوٹیج میں مسافر آکسیجن ماسک پہنے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔
Panic situation due to technical fault in @jetairways 9W 0697 going from Mumbai to Jaipur. Flt return back to Mumbai after 45 mts. All passengers are safe including me. pic.twitter.com/lnOaFbcaps
— Darshak Hathi (@DarshakHathi) September 20, 2018
ایک اور مسافر نے شکایت کی کہ پائلٹ نے سوائے اس کے کہ طیارے کو واپس لے جایا جا رہا ہے، کوئی اور اعلان نہیں کیا۔
مسافر نے، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ میں بزنس کلاس میں سفر کررہا تھا کہ اچانک آکسیجن کا ماسک نیچے آ گیا۔ اور پچھلی نشستوں سے ایک مسافر بھاگ کر آگے آیا اور اس نے کہا کہ تمام لوگ ماسک پہن لیں۔
مسافر نے بتایا کہ لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، پچھلی نشستوں پر بیٹھے ہوئے جو مسافر ماسک نہیں پہن سکے تھے، ان کے ناک اور منہ سے خون بہنا شروع ہو گیا۔
ہوا بازی کے بھارتی ادارے کے ایک عہدے دار نے میڈیا کو بتایا کہ ناک اور کان سے خون بہنے کے واقعات کی وجہ یہ ہے کہ جہاز کا عملہ کیبن میں ہوا کا دباؤ قائم رکھنے والا نظام آن کرنا بھول گیا تھا۔