امریکہ کی سڑکوں پر بائیڈن اور کاملا کی کامیابی کا جشن

امریکہ کے بیشتر ذرائع ابلاغ کی جانب سے انتخابات کے غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے تحت بائیڈن کی فتح کے اعلان کے بعد نو منتخب صدر نے ہفتے کی شب ریاست ڈیلاویئر کے شہر ولمنگٹن میں واقع اپنی انتخابی مہم کے ہیڈکوارٹر کے باہر قوم سے خطاب کیا۔

اپنے خطاب میں جو بائیڈن نے کہا کہ وہ تمام امریکیوں کے صدر ہیں اور وہ امریکہ کو ایک بار پھر دنیا بھر میں قابلِ احترام بنائیں گے۔

نیو یارک کے مشہور ٹائمز اسکوائر پر جو بائیڈن کے حامی ان کا خطاب سن رہے ہیں۔ جو بائیڈن نے ہفتے کی شب قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ لوگوں کو تقسیم نہیں بلکہ متحد کریں گے۔

جو بائیڈن کے خطاب کے دوران جذباتی مناظر بھی دیکھنے کو ملے جب کچھ لوگ اشک بار ہو گئے۔

واشنگٹن ڈی سی کے بلیک لائیوز میٹر اسکوائر پر ایک خاتون جو بائیڈن کا خطاب سن کر رو رہی ہیں۔ 

ریاست کیلی فورنیا میں جو بائیڈن کے حامی سڑکوں پر ریلیاں نکال کر فتح کا جشن منا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ کیلی فورنیا کے الیکٹورل ووٹ امریکہ کی دیگر تمام ریاستوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہیں اور یہ تمام ووٹ جو بائیڈن کو ملے ہیں۔

امریکہ کے ممکنہ نو منتخب صدر اور نائب صدر اپنے اپنے شریکِ حیات کے ساتھ بائیں جانب کاملا ہیرس اور ان کے شوہر ڈگلس ایم ہوف ہیں جب کہ دائیں طرف جو بائیڈن اپنی اہلیہ جل بائیڈن کے ہمراہ ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے کھڑے ہیں۔

امریکی شہر نیو یارک کے واشنگٹن اسکوائر پارک میں جو بائیڈن کی جیت کا جشن منانے والا ایک نوجوان شیمپین اچھال رہا ہے۔

نیو یارک کے واشنگٹن اسکوائر پارک میں جو بائیڈن کے حامیوں کے جشن کا ایک منظر۔

دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں جو بائیڈن کے حامیوں نے 'ٹرمپ کا دور ختم' کے پورسٹرز اٹھائے ہوئے ہیں۔

بھارت کی ریاست تامل ناڈو کے گاؤں تُھلاسیندرا پورم میں بھی کاملا ہیرس کی جیت کا جشن منایا گیا۔ کاملا ہیرس کے نانا اسی گاؤں میں پیدا ہوئے تھے۔

امریکہ کی نو منتخب نائب صدر کاملا ہیرس کی والدہ کا تعلق بھارت سے ہے جو ہجرت کر کے امریکہ آئی تھیں۔ کاملا کے ننھیالی رشتہ دار اب بھی بھارت میں مقیم ہیں۔

ہفتے کی شب کاملا ہیرس نے بھی وکٹری اسپیچ کرتے ہوئے کہا کہ وہ قوم کی مشکور ہیں جس نے ریکارڈ ووٹ دے کر واضح پیغام دیا ہے۔ اُن کے بقول عوام نے امید، اتحاد اور شائستگی کا انتخاب کیا ہے۔