کراچی میں لاک ڈاؤن، سڑکیں ویران

پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے سڑکوں پر گشت بڑھا دیا ہے۔ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے والے شہریوں کو واپس گھر بھیجا جا رہا ہے۔

شہر کے پیٹرول پمپ اور سی این جی اسٹیشن لاک ڈاؤن سے مستثنیٰ ہیں لیکن خریدار غائب ہیں۔

پولیس نے بعض شاہراہوں پر رکاوٹیں بھی لگائی ہیں۔ شہریوں سے ان کے گھر سے نکلنے کی معلومات لینے کے بعد آگے جانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔

کاروباری مراکز کے ساتھ ساتھ لاک ڈاؤن کے باعث سندھ کے دو بڑے ہوائی اڈے کراچی کا جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور سکھر ایئر پورٹ بھی مقامی پروازوں کے لیے بند کر دیے گئے ہیں۔

کراچی میں 23 مارچ کو یوم پاکستان کے حوالے سے محمد علی جناح کے مزار پر ہونے والی تقریبات بھی منسوخ کر دی گئی ہیں۔

جن شاہراہوں پر ٹریفک کا شدید دباؤ ہوتا تھا وہاں ویرانی ہے۔

دن رات جاگتے رہنے والا شہر اور اس کے کاروباری مراکز میں مکمل طور پر سناٹا ہے۔

کراچی شہر کی اہم شاہراہوں پر بھی انتہائی کم گاڑیاں نظر آ رہی ہیں۔

شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ بھی معطل ہے اور مجبوری میں ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے والوں کو کئی کئی میل پیدل چلنا پڑ رہا ہے۔